امریکہ میں کووڈ کی نئی قسم " ایرس" کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ صحت کے عالمی عہدے دار ایک نئے وائرس ، ای جی۔ 5 کے پھیلاؤ کی نشاندہی کی ہے جسے "Eris " بھی کہا جاتا ہے ۔ ادارے نے کہا ہے کہ یہ اومیکرون کی ایک قسم ہے جو اپنی شکل بدل کر مزید خطرناک اور مزید متعدی ثابت ہو سکتی ہے لیکن اس وقت یہ صحت عامہ کے لیے دوسری قسموں سے زیادہ خطرناک نہیں دکھائی دے رہی۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ای جی فائیو یا ایرس سے صحت عامہ کو بظاہر کووڈ کی دوسری اقسام سے زیادہ خطرہ لاحق نہیں ہو سکتا اور یہ کہ اس سے براہ راست منسلک مر ض کی شدت میں اضافے کے کوئی شواہد نہیں ہیں ۔
ایرس کتنی تیزی سے پھیل رہا ہے؟
کووڈ کی ایکس بی بی 1.5 قسم یا ایرس 2022 کےآخر میں نمودار ہوئی تھی اور اس سال 5 اگست تک ہونے والے کووڈ کے 10 فیصد سے زیادہ انفیکشنز ایرس کے ہی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق 8 اگست تک پچاس سے زیادہ ملکوں میں ایرس کی موجودگی کی نشاہدہی ہوئی ہے۔
امراض پر کنٹرول اور بچاؤ کے امریکی ادارے سی ڈی سی کے مطابق اس وقت ایرس امریکہ میں کووڈ 19 کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے جس کے بارے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ کووڈ کے موجودہ 17 فیصد کیسز کا تعلق ایرس سے ہی ہے۔
رواں مہینےمیں ملک بھر کے سیوریج واٹر میں اس وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے اور اس کی تعداد اور کووڈ کے علاج کےلیے پیکسلو وڈ کے ہفتےوار تجویز کردہ نسخوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔
نیا بوسٹر کب دستیاب ہو گا؟
فائزر ، بائیونٹیک ، موڈرنا اور نوواویکس ، سب نے اپنی ویکسینز کی نئی اقسام تیار کر لی ہیں جو اومیکرون کی نئی قسم ایکس بی بی ۔ 1.5 سے اور اس وقت موجود اس سے ملتی جلتی اقسام سے بچاؤ میں مؤثر ہیں ۔
سی ڈی سی کی ڈائریکٹر مینڈی کوہن نے ایک حالیہ انٹر ویو میں کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ نئی ویکسینز ستمبر کے تیسرے یا چوتھے ہفتے تک بڑے پیمانے پر دستیاب ہو ں گی ۔
کوہن نے ایرس وائرس پر خصوصی طور پر بات نہیں کی لیکن کہا کہ ا س وقت ہم وائرسز میں جو تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں ان سب کا علاج ہماری ویکسینز سے ممکن ہے ۔ اس لیے ہماری تمام ویکسینز ابھی تک وائرس کی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کار گر ہیں ۔
امریکی ہسپتالوں میں کووڈ کےمریضوں کی شرح
امریکہ میں کووڈ 19 کے مریضوں کےاس سال جولائی سے اسپتال میں داخلوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ 29 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں 9 ہزار سے زیادہ لوگ کووڈ۔ 19 کے ساتھ اسپتال میں داخل ہوئے ۔ یہ تعداد اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں لگ بھگ 12 فیصد زیادہ تھی ۔
اسپتال کے نئے مریضوں کی تعداد گزشتہ تین موسم گرما میں بیماری کے عروج کے زمانے کی تعداد سے کہیں کم ہے ، جب کہ کووڈ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں بھی اضافہ نہیں ہو رہا ۔
سی ڈی سی کےڈیٹا کے مطابق ، اسپتالوں میں کووڈ ۔19 کے مریضوں کے داخلے کی شرح جون میں حالیہ کم ترین سطح سے 40 فیصد زیادہ تھی لیکن پھر بھی وہ جنوری 2022 میں اومیکرون کے پھوٹنے کے دوران کی اعلیٰ ترین سطح سے تقریباً 90 فیصد کم تھی ۔
کووڈ کیسز میں اضافہ کتنا خطرناک ہے؟
29 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں امریکہ میں کووڈ۔ 19 کے مریضوں کے ہسپتال میں داخلے کی شرح 9 اعشاریہ 05 تھی جو اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 12 فیصد کم تھی ۔لیکن یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کم تھی ۔ مثال کے طور پر جنوری کے شروع میں اسپتال میں ہفتہ وار داخلوں کی تعداد 44000 ہزار تھی ، جب کہ جولائی کے آخر میں یہ تعداد 45 ہزار تھی یا جنوری میں اومیکرون میں اضافے کے دوران ایک لاکھ پچاس ہزار تھی۔
جانز ہاپکنز اسکول آف پبلک ہیلتھ کے متعدی بیماریوں اور وباء کے ماہر ڈاکٹر ڈیوڈ ڈوڈی کا کہنا ہے کہ اس میں تھوڑا بہت اضافہ ہو رہا ہے لیکن یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے کہ جس میں خطرے کی گھنٹیاں بجادی جائیں ۔
ایسا ممکن ہے اس لیے ہو کہ متعدی امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس بارےمیں اعدادو شمار کا فقدان ہے ۔ وفاقی حکام نے صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال مئی میں ختم کر دی تھی اس لیے بیماریو ں پر کنٹرول اور بچاؤ کے مراکز اور بہت سی ریاستیں اب ٹسٹوں کے پازیٹیو ریزلٹس کا ریکارڈ نہیں رکھ رہی ہیں۔
اموات کی شرح کیا ہے ؟
جہاں تک کووڈ سے ہونے والی ہلاکتوں کا تعلق ہے تو ہر ہفتے 500 سے600 لوگ ہلاک ہوئے ۔اس موسم گرما میں اموات کی تعداد میں بظاہر کوئی اضافہ نہیں ہوا اگرچہ اس سے قبل مرنے والے مریضوں کی تعداد ہسپتال میں علاج کے لیے داخل ہونے والوں سے زیادہ تھی ۔
وائرس پر نظر کیسے رکھی جارہی ہے ؟
امریکہ بھر کے سیوریج واٹر میں جون کے مہینے سے کووڈ 19 کے وائرس کی شرح بڑھ رہی ہے ۔ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں وہ ویسٹ واٹر کے درجوں پر گہری نظر رکھیں گے کیوں کہ لوگ گرمیوں کی چھٹیوں کے سفر کے بعد واپس آرہے ہیں اور طالبعلم اسکول واپس جائیں گے ۔
امریکہ کے بیماریوں کی روک تھام کے ادارے سیینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے ویسٹ واٹر سے متعلق ایک کانٹریکٹر ، اور Biobot Analytics کی ایک ماہر وبائیات کرسٹن ینگ کا کہنا ہے کہ گٹر کے پانی میں کووڈ 19 کے درجوں میں اضافہ دکھائی دے رہا ہے ۔ لیکن یہ ابھی تک کافی کم ہے ۔ اور گزشتہ موسم گرما سے 2ا عشاریہ 5 گنا کم ہے ۔
نئی ویکسینز کب آرہی ہیں ؟
عہدے داراس موسم خزاں میں کووڈ ۔19 کی نئی ویکسینز دیکھنے کی توقع کرر ہے ہیں جو اومیکرون کی ، ایکس بی بی ۔1.5 نامی قسم یا ایرس کا علاج کر سکے گی۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ لوگ کووڈ ۔19 کے موسم خزاں کے سالانہ شاٹس کب لگوانا شروع کریں گے ۔
فائزر ، موڈرنا اور کم تعداد میں تیار ہونے والی نووا ویکس سب کمپنیاں ایکس بی بی کی خوراکوں کو شامل کرر ہی ہیں لیکن ان کا استعمال اس وقت شروع ہوگا جب فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن ان میں سے ہر ایک کی منظوری دے گی اور پھرسی ڈی سی ان کے استعمال کی سفارش کرے گا۔
امریکہ کے بیماریوں کی روک تھام کے ادارے سی ڈی سی کی نئی ڈائریکٹر ڈاکٹر مینڈے کوہن نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ لوگ کووڈ۔ 19 کے شاٹس انہی فارمیسیز ، اور کام کی جگہوں پر لگوائیں گے جہاں اپنے فلو شاٹس لگواتے ہیں نہ کہ ویسے مخصوص مقامات پر جیسے پینڈیمک کے ابتدائی دور میں ہنگامی رد عمل کے سلسلے میں قائم کیے گئے تھے۔
ایسو سی ایٹد پریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ یہ ہمارا پہلا موسم سرما ہو گا جب ہم صحت کے بارے میں ہنگامی صورت حال سے نکل آئیں گے اور میرا خیال ہے کہ ہم سب یہ پہچان رہے ہیں کہ ہم کووڈ ، فلو اور آر ایس وی کے ساتھ رہ رہے ہیں ۔ لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ ہمارے پاس ان سے نمٹنے کے اب اتنے زیادہ طریقے ہیں جتنے اس سے پہلے کبھی نہیں تھے
( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)
فورم