رسائی کے لنکس

کل گروپ 'اے' کا اہم ترین میچ ہوگا، آسٹریلیا اور سری لنکا مد مقابل


کل گروپ 'اے' کا اہم ترین میچ ہوگا، آسٹریلیا اور سری لنکا مد مقابل
کل گروپ 'اے' کا اہم ترین میچ ہوگا، آسٹریلیا اور سری لنکا مد مقابل

گروپ "اے" کے مضبوط ترین حریف اور گزشتہ عالمی کپ کے آخری معرکے میں ایک دوسرے سے ٹکرانے والے سری لنکا اور آسٹریلیا ہفتہ کو آر پریماداسا اسٹیڈیم کولمبو میں ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے ہوں گے۔سری لنکا کی کوشش ہو گی کہ گروپ میں پاکستان سے شکست کے بعد آسٹریلیا سے فتح چھین کر نہ صرف اپنی پوزیشن مستحکم کرلے بلکہ گزشتہ عالمی کپ کے زخموں پر بھی مرہم رکھ سکے۔

وہیں چار بار کے عالمی چیمپئن کینگروز اس مرتبہ بھی کسی صورت ہار ماننے کو تیار نہیں۔ ماضی میں نہ صرف موجودہ دونوں ٹیموں کے قائد ایک دوسرے کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں بلکہ سری لنکا کے جے وردھنے، مرلی دھرن، لسیتھ ملنگا اور دلہارا فرینڈو جبکہ آسٹریلیا کے مائیکل کلارک، بریٹ لی اور شین واٹسن بھی جاندار کارکردگی کے باعث بھرپور توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔

اب تک دونوں ٹیمیں 71 مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں جن میں سے 47 بار آسٹریلیا نے جیت کا مزہ چکھا جبکہ 22 بار سری لنکا نے میدان مارا اور دو مقابلے بے نتیجہ رہے۔ اگر چہ مجموعی طور پر کینگروز کو برتری حاصل ہے تاہم پریماداسا اسٹیڈیم گواہی دے رہا ہے کہ اس میدان پر سری لنکا یلو شرٹس سے پانچ بار فتح چھین چکا ہے اور چار بار حریف ٹیم ان پر غالب آئی ۔

لنکن کپتان سنگاکارا موجودہ ٹیم کے ایسے کھلاڑی ہیں جو سب سے زیادہ آسٹریلیا کے لئے درد سر بنے رہے۔ انہوں نے اب تک 28 میچوں میں ایک سنچری اور 6 نصف سنچریوں کی مدد سے 1090 رنز بنا رکھے ہیں۔ سنگاکارا کویہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے آسٹریلوی بالرز کو سب سے زیادہ پانچ چھکے اور 101 چوکے بھی لگا رکھے ہیں ۔

موجودہ ٹیم میں جے وردھنے دوسرے کھلاڑی ہیں جن کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ دیگر بلے بازوں سے زیادہ اچھا ہے۔ انہوں نے 10 نصف سنچریوں کی مدد سے 1002 رنز بنا رکھے ہیں جس میں86 ان کا سب زیادہ اسکور ہے ۔

لنکن بیٹنگ لائن میں تلکارتنے، اوپل ترنگا اور دلشان جیسے برق رفتار اننگز کھیلنے والے بلے باز موجود ہیں جو کسی بھی بالنگ لائن کے پرخچے اڑانے میں دیر نہیں کرتے ۔ یہ کل آسٹریلوی بالرز کے لئے بڑا امتحان ثابت ہوں گے ۔

دوسری جانب آسٹریلوی بیٹنگ لائن بھی کسی سے کم نہیں۔ سنگاکارا کی طرح آسٹریلیا کے کپتان رکی پونٹنگ بھی سب سے زیادہ نمایاں ہیں۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف 38 مقابلوں میں چار شاندار سنچریاں بنا رکھی ہیں جس میں 124 رنز کی بے مثال اننگز بھی شامل ہے۔ پونٹنگ نے مجموعی طور پر سر ی لنکا کے خلاف 1450 رنز بنا رکھے ہیں جس میں 8 نصف سنچریاں شامل ہیں۔رکی پونٹنگ ہی وہ بلے باز ہیں جنہیں سری لنکن بالرز کی سب سے زیادہ پٹائی کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے سر ی لنکا کے خلاف 18 چھکے اور 93 چوکے لگارکھے ہیں۔

مائیکل کلارک دوسرے آسٹریلوی بلے باز ہیں جنہوں نے سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنائے ہوئے ہیں جن کی تعداد 657 رنزہے۔ سری لنکا کے خلاف 21 میچوں میں انہوں نے 6 بار پچاس کا ہندسہ عبور کیا۔ آسٹریلیا کے ہی بریڈہیڈن، مائیکل کلارک اور کیمرون وائٹ بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں اور ایک دفاعی چیمپئن کی طرح اعزاز کا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔ یہ لنکن ٹیم کے بالنگ اٹیک کیلئے بڑا چیلنج ہیں ۔

بالنگ میں بھی دونوں ٹیموں کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے۔سری لنکا کے جادو گر اسپینرمرلی دھرن آسٹریلیا کے بلے بازوں کیلئے ماضی میں سب سے بڑا خطرہ ثابت ہوئے۔ وہ 36 میچوں میں 48 آسٹریلوی وکٹیں اڑا چکے ہیں جس کے عوض انہوں نے 1539 رنز دیئے۔ 27 رنز دے کر 4 وکٹیں ان کا یاد گار کارنامہ ہے ۔

فاسٹ بالنگ میں لسیتھ ملنگا جیسے بالرز کا ہونا کسی بھی ٹیم کیلئے اعزاز کی بات ہوتی ہے جو سری لنکا کو حاصل ہے ۔ ملنگانے حالیہ عالمی جنگ میں کینیا کے خلاف ہیٹرک سمیت وہ اکھاڑ بچھاڑ کی کہ ہر بلے باز ان سے سہما سہما نظر آ رہا ہے۔ آسٹریلیا بھی کل ان کے خلاف انتہائی محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے خاص حکمت عملی اپنائے گا جس کا اظہار آسٹریلوی کپتان بھی کر چکے ہیں ۔

لیستھ ملنگا موجودہ سری لنکن ٹیم کے آسٹریلیا کے خلاف دوسرے کامیاب گیند باز ہیں جنہوں نے 8 میچوں میں حریف ٹیم کو 347 رنز دے کر 11 وکٹوں کا سودا کر رکھا ہے۔ 47 رنز کے عوض چار وکٹیں اب تک ان کی کسی ایک اننگز میں آسٹریلیا کے خلاف یاد گار بالنگ ہے ۔ دلہارا فرینڈو 10 میچوں میں 510 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جوآسٹریلیا کے خلاف تیسرے کامیاب بالرہیں۔

آسٹریلیا کے پاس بھی ملنگا کا توڑ بریٹ لی کی صورت میں موجودہے ۔ بریٹ لی سری لنکا کے خلاف سب سے موثر گیند باز ثابت ہو چکے ہیں۔ انہوں نے لنکن کے خلاف 19 میچوں میں 803 رنز دے کر 21 سری لنکن بلے بازوں کو واپسی کے پروانے تھمائے۔ 23 رنز کے عوض 3 وکٹیں بہترین کارکردگی ہے ۔ مائیکل کلارک کو بھی بالنگ کے شعبے میں سری لنکا کے خلاف کافی تجربہ ہے اور انہوں نے 21 میچوں میں 276 رنز دے کر نو کھلاڑی آؤٹ کر رکھے ہیں۔ شین واٹسن 9 میچوں میں 9 وکٹیں لے کر تیسرے کامیاب بالر ہیں جس کے عوض انہوں نے 285 رنز دئیے ۔

XS
SM
MD
LG