رسائی کے لنکس

کرونا وائرس کے باوجود ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اکتوبر میں کرانے پر غور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

دنیا کے مختلف کرکٹ بورڈز کے سربراہوں کی جانب سے کرونا وائرس کے باوجود رواں سال اکتوبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے انعقاد پر غور جاری ہے۔

عالمی کرکٹ کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ تاہم کرکٹ بورڈز بھاری معاشی نقصان، عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور کھیلوں کے دیگر مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے فکر مند ہیں۔

اس سلسلے میں کرکٹ آسٹریلیا اور دیگر ملکوں کے کرکٹ بورڈ کے سربراہان نے ویڈیو لنک کے ذریعے جمعرات کو ہونے والے اجلاس کے دوران کرکٹ کی سرگرمیوں میں حائل رکاوٹوں کے حل پر تبادلۂ خیال کیا۔

انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے 12 اراکین اور تین ایسوی ایٹ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی اور اپنی اپنی آرا پیش کیں۔ ان میں بھارتی کرکٹ بورڈ، کرکٹ آسٹریلیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میڈیکل کمیٹی وہ دیگر بورڈز شامل تھے۔

اجلاس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سمیت آئی سی سی کے تمام عالمی مقابلوں کے لیے ہنگامی منصوبہ بندی پر زور دیا گیا۔ ان مقابلوں میں اگلے سال ہونے والا خواتین کا عالمی کرکٹ کپ بھی شامل ہے۔

آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو کیون رابرٹس نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا، حکومت اور مقامی منتظمین کے ساتھ مل کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی میزبانی کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

اُن کے بقول، اس ایونٹ کے انعقاد کے لیے دیگر آپشنز پر بھی غور جاری ہے۔ اس حوالے سے صحیح وقت پر صحیح فیصلے لیں گے تاکہ ہم کھیل کے شاندار جشن کی بھرپور انداز میں میزبانی کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سب کو محفوظ اور اچھی طرح سے ایونٹ کے انعقاد میں شامل رکھیں۔

یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ رواں برس کے آخر میں آسٹریلیا میں شیڈول ہے۔

آئی سی سی کی میڈیکل کمیٹی کے چیئرمین پیٹر ہارکورٹ نے کہا ہے کہ کرکٹ سربراہوں کے لیے اگلا اقدام بین الاقوامی کھیل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے روڈ میپ تیار کرنا ہے۔ اس میں کھلاڑیوں کی تیاری سے لے کر سرکاری پابندیوں اور مشوروں تک ہر چیز کو مدِ نظر رکھا جائے گا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق پیٹر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی عالمی ایونٹ میں جتنی ٹیمیں، مقامات اور شہر شامل ہوتے ہیں، اس کی ذمے داریاں اتنی ہی بڑھ جاتی ہیں۔

کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے اگلے سال لارڈز میں ہونے والی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے کیونکہ ٹیمیں اپنے تمام کوالیفائنگ میچ کھیلنے سے قاصر ہیں۔

تاہم آئی سی سی کا کہنا ہے کہ چیمپئن شپ کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال بعد کی تاریخ میں ہو گا۔

XS
SM
MD
LG