رسائی کے لنکس

اوول ون ڈے میں میچ فکسنگ کے ثبوت نہیں ملے: آئی سی سی


اوول ون ڈے میں میچ فکسنگ کے ثبوت نہیں ملے: آئی سی سی
اوول ون ڈے میں میچ فکسنگ کے ثبوت نہیں ملے: آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کہا ہے کہ اسے 17 ستمبر کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اوول میں کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے میچ میں کسی قسم کی بدعنوانی کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔

کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی نے اوول میچ کے دوران مبینہ میچ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور تنظیم کو کسی کھلاڑی یا آفیشل کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے "قابلِ اعتبار" شواہد نہیں ملے ہیں۔

انگلینڈ کی سرزمین پہ ہونے والی پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ون ڈے میچز کی سیریز کے تیسرے میچ سے قبل ایک برطانوی اخبار نے میچ کے دوران پاکستانی ٹیم کے رنز اسکور کرنے کی ترتیب سے آگاہی کا دعویٰ کیا تھا۔ اخبار کی رپورٹ میں دبئی میں مقیم ایک میچ فکسر اور نئی دہلی کے ایک سٹے باز کے درمیان ہونے والے رابطوں کے حوالے سے کہا گیا تھا میچ کے کچھ اوورز فکس کیے گئے ہیں جن میں پاکستانی کھلاڑی مخصوص ترتیب سے رنز اسکور کریں گے۔

بعد ازاں آئی سی سی کی جانب سے دومشتبہ اوورز میں پاکستان کھلاڑیوں کی جانب سے اخبار کی دعویٰ کردہ ترتیب کے عین مطابق رنز اسکور کرنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان یہ میچ 31 رنز سے جیت گیا تھا۔

بدھ کے روز جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اگر مستقبل میں میچ فکسنگ کی نئی اور قابلِ بھروسہ شہادتیں سامنے آئیں تو آئی سی سی کا اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کیس کی دوبارہ تحقیقات کرے گا۔

آئی سی سی کی جانب سے اوول میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی اننگ کی تحقیقات کرنے کے اعلان کے اگلے ہی روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ سٹے بازوں کے حلقوں میں یہ بات گردش کررہی ہے کہ انگلینڈ کے کچھ کھلاڑیوں نے مذکورہ میچ کی فکسنگ کیلیے رقم وصول کی تھی۔

تاہم انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے مذکورہ الزام پر شدید احتجاج اور قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دیے جانے کے بعد چیئرمین پی سی بی اپنے بیان سے دستبردار ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG