تیسرے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جارہا ہے۔
انگلینڈکی ٹیم سیمی فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی ہے جب کہ آسٹریلیا نے دفاعی چمپین پاکستان کو انتہائی سنسنی خیز مقابلے میں تین وکٹوں سے ہرا کر فائنل کے لیے کوالی فائی کیا ہے۔
باربڈوس میں کھیلے جانے والے اِس فائنل میں اگرچہ میزبان ٹیم ویسٹ انڈیز نہیں ہے لیکن کرکٹ کے دو روایتی حریفوں، انگلینڈ اور آسٹریلیا کا مدِ مقابل ہونا شائقین ِ کرکٹ کی توجہ کا محورنظر آتا ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم ، مبصرین کے بقول، بڑے عرصے کے بعد رِدھم میں نظر آرہی ہے، اور 1992ء کے ورلڈ کپ اور 2004ء کی چمپینز ٹرافی کے بعد پہلی بار کسی بڑے ایونٹ کے فائنل میں پہنچی ہے۔
1992ء میں آئی سی سی کی ٹرافی کے حصول کا اُس کا خواب پاکستان نے شرمندہٴ تعبیر نہیں ہونے دیا تھا جب کہ 2004ء کی چمپینز ٹرافی ویسٹ انڈیز کی ٹیم لے اُڑی تھی۔ لیکن اِس بار اُس کی بھرپور کوشش ہوگی کہ تاریخ میں پہلی آئی سی سی ٹرافی کے ساتھ واپس وطن لوٹے۔
اِس ٹورنامنٹ میں بھی انگلینڈ کی ٹیم نے آغاز اگرچہ اچھا نہیں کیا تھا اور پہلے مرحلے میں ویسٹ انڈیز سے شکست اور آئیرلینڈ کے ساتھ میچ ٹائی کرنے کے بعد بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر ہی سُپر ایٹ مرحلے میں پہنچی تھی لیکن راؤنڈ میں وہ ناقابلِ شکست رہی اور اس نے پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیموں کو پُر اعتماد انداز میں شکست دی۔
دوسری جانب، آسٹریلیا کی ٹیم اِس ٹورنامنٹ میں ابھی تک ناقابلِ شکست ہے۔ ون ڈے کرکٹ کی عالمی چمپین آسٹریلیا گذشتہ 23برسوں سے عالمی رینکنگ میں زیادہ تر وقت پهلے نمبر پر رہی ہے اور اِس دوران اُس نے چار ورلڈ کپ بھی جیتے ہیں۔
اگرچہ ٹوینٹی ٹوینٹی کرکٹ کو قبول کرنے اور اس پر مہارت حاصل کرنے میں اُسے پانچ برس کا وقت لگا ہے لیکن اِس وقت آسٹریلیا کا کامبی نیشن اور اُس کی فارم بظاہر ناقابلِ تسخیر نظر آتی ہے۔
مبصرین کے بقول، ایشز رائولز Ashes Rivalsکے درمیان فائنل میں یوں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے لیکن آسٹریلیا کا پلہ تھوڑا بھاری دکھائی دیتا ہے۔
باربڈوس کی وکٹ باؤلروں اور بلے بازوں کے لیے برابر سازگار نظر آرہی ہے۔ آسٹریلیا کے شان ٹیٹ اور مچل جانسن اِس پِچ کا فائدہ اُٹھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ توقع ہے کہ گیند کیون پیٹرسن کے بلے پر بھی خوب بیٹھ سکتی ہے۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان آج تک کُل تین ٹوینٹی ٹوینٹی میچ کھیلے گئے ہیں۔ 2005ء میں پہلے مقابلے میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کی ٹیم کو رِکی پونٹنگ کی قیادت میں صرف 37رنز سےآگے نہیں بڑھنے دیا تھا اور میچ100رنز سے جیت لیا تھا۔
باربڈوس میں کھیلے جانے والے اِس فائنل میں اگرچہ میزبان ٹیم ویسٹ انڈیز نہیں ہے لیکن کرکٹ کے دو روایتی حریفوں، انگلینڈ اور آسٹریلیا کا مدِ مقابل ہونا شائقین ِ کرکٹ کی توجہ کا محورنظر آتا ہے
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1