پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے 286 رنز کے جواب میں 4وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنالئے۔
میزبان ٹیم کے 286 رنز کے جواب میں پاکستان کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا۔ اظہر علی 23 کے مجموعی اسکور پر 15رنز بناکر جوزف کی گیند پر ڈوروچ کو کیچ دے بیٹھے، احمد شہزاد 31رنز کی اننگز کھیل کر ہولڈر کی گیند پر ایل بھی ڈبلیو ہوگئے۔
اس کے بعد بابر اعظم اور یونس خان نے اننگز کو آگے بڑھایا اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں 131 رنز بناکر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔
اس دوران یونس خان نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے 10 ہزار انفرادی رنز مکمل کیے، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی اور دنیا کے تیرہویں بیٹسمین بن گئے۔
یونس خان کو 58 رنز پر گیبریل نے آؤٹ کیا۔ مجموعی اسکور میں صرف ایک رن کے اضافے کے بعد بابر اعظم بھی 72 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ ان کی وکٹ بھی گیبریل کے حصے میں آئی۔
جب تیسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے تھے۔
کپتان مصباح الحق اور اسد شفیق5،5رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
ویسٹ انڈیز کی طرف سے گیبریل نے 2 جبکہ جوزف اور ہولڈر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی اننگز میں 286رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی، روسٹن چیس 63، ہولڈر 57 اور شین ڈوروچ 56 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے 44 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔
یاسر شاہ نے 2 جبکہ محمد عباس اور وہاب ریاض نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔