تیسرا ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ عالمی کپ جمعے سے ویسٹ انڈیز میں شروع ہورہا ہے جس میں دنیائے کرکٹ کی 12ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور پاکستان اس میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔
ان ٹیموں کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان،بنگلہ دیش اور آسٹریلیا گروپ اے ،سری لنکا،نیوزی لینڈ اور زمبابوے گروپ بی،گروپ سی میں بھارت،جنوبی افریقہ اور پہلی بار اس عالمی مقابلے میں شرکت کرنے والی افغانستان کی ٹیم شامل ہیں جبکہ گروپ ڈی میں میزبان ٹیم ویسٹ انڈیز،انگلینڈ اور آئرلینڈ شامل ہیں۔
ٹورنامنٹ کا پہلا میچ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے مابین کھیلا جائے گا۔ پاکستان اپنا پہلا میچ یکم مئی کو بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا۔
ہرگروپ کی دو فاتح ٹیمیں سُپر۔8 مرحلے میں پہنچیں گی جن میں سے چار کامیاب ٹیموں کے مابین سیمی فائنلز مقابلے ہوں گے۔ ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کا فائنل 16مئی کو ہوگا۔
واضح رہے کہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ 2007ء میں کھیلا گیاجو بھارت نے جیتا تھا اور 2009ء میں ہونے والا عالمی کپ پاکستان کے حصے میں آیا۔
پاکستان کی ٹیم نے یونس خان کی قیادت میں گذشتہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ جیتا تھا لیکن اس کے بعد پاکستانی ٹیم مسلسل زبوں حالی کا شکار رہی۔ کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات اور بعض کھلاڑیوں پر سٹے بازی کے الزامات کی خبریں بھی منظر عام پر آتی رہیں۔ بعد ازاں آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست پر بھی پورے ملک میں ٹیم کی کارکردگی پر کڑی تنقید کی گئی۔ تاہم ٹورنامنٹ کے لیے روانگی سے قبل شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ٹیم اب ان بحرانوں سے نکل آئی ہے اور تمام کھلاڑی متحد ہوکرکھیلیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے چند سینئر کھلاڑیوں پر پابندی اور جرمانے عائد کیے گئے ان میں موجودہ کپتان شاہد آفریدی بھی شامل ہیں ۔شعیب ملک اور رانا نوید الحسن پر ایک ایک سال کی پابندی لگائی گئی جب کہ سابق کپتان یونس خان کی ٹیم میں شمولیت پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔