کرکٹ ورلڈ کپ کا 'بخار' جب بھی چڑھتا ہے، دنیا بھر کے شوقین افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
اٹھائیس مئی یعنی ورلڈ کپ کے آغاز کی تاریخ میں ابھی کئی ہفتے باقی ہیں لیکن اس کی ٹکٹوں کا حصول شوقین افراد کے لیے ابھی سے جنون بنا ہوا ہے۔
شوق اور جنون کا عالم یہ ہے کہ اب تک دنیا بھر کے 148 ممالک سے 8 لاکھ ٹکٹوں کے لیے 30 لاکھ درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو اس جنون کا پہلے سے اندازہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس فروخت کے لیے رہ جانے والی اور کچھ افراد کی جانب سے کسی نہ کسی مجبوری یا وجہ کے سبب واپس کیے جانے والے ٹکٹوں کی گزشتہ روز سے دوبارہ فروخت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے لے خریداروں کی 'لمبی قطاریں' لگ گئی ہیں۔
اس' کھڑکی توڑ رش' کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ فروخت کے لیے پیش کیے گئے ٹکٹوں میں انگلینڈ، پاکستان، آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ہونے والے اہم میچز کی ٹکٹیں بھی شامل تھیں۔
آئی سی سی نے ایک بار پھر کرکٹ لوورز کو خبردار کیا ہے کہ وہ صرف آفیشل سیلرز سے ہی ٹکٹیں خریدیں۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کی غیر قانونی فروخت کی خبروں پر نظر رکھی جارہی ہے۔ کسی بھی غیر متعلقہ ویب سائٹ پر فروخت کے لیے پیش کی جانے والی ٹکٹوں کو منسوخ کردیا جائے گا۔
آئی سی سی نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر کچھ لنک بھی شیئر کیے ہیں جہاں سے ٹکٹس خریدے جاسکتے ہیں۔