کیوبا میں جمعے کے روز ایک تقریب منعقد ہوگی جس میں امریکی پرچم لہرایا جائے گا۔ سنہ 1961 کے بعد کیوبا اور امریکہ نے پہلی بار سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری ہوانا میں امریکی سفارت خانے کی عمارت کے اوپر قومی پرچم لہرائیں گے۔
تاہم، دونوں ملکوں کے مابین نصف صدی کے مخاصمانہ تعلقات کے دور کی باقیات کے متعدد معاملات اب بھی حل طلب ہیں۔
کیوبا کےمنحرفین، جو فائڈل اور رئول کاسترو کے مخالف تھے،جنھیں ایک عرصےتک امریکی حکام نے اپنے ساتھ رکھا، اُنھیں ہوانا آبی گزرگاہ کے لب پر واقع امریکی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں دعوت نہیں دی گئی۔
فائڈل اور رئول کاسترو پانچ عشروں سے اس جزیرہ نما ملک پر حکمرانی کرتے آ رہے ہیں۔ منحرفین کو مدعو نہ کرنے کا کہ مطلب ہے کہ کہیں کیوبا کے عہدے دار اس تقریب میں شرکت کا بائیکاٹ نہ کریں۔
لیکن، کیری، جو اعلیٰ ترین امریکہ سفارت کار ہیں، بعدازاں امریکی مشن کے چیف کے گھر جائیں گے، جہاں وہ منحرفین پر مشتمل ایک چھوٹے گروپ سے ملاقات کریں گے۔
بدھ کو ’ٹیلی منڈو نیٹ ورک‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیری نے پرچم کشائی کی باضابطہ تقریب کو حکومتی سطح پر ایک تاریخی موقع قرار دیا، یہی وجہ ہے کہ ہم اسی روز شام کو ایک استقبالیہ کا اہتمام کر رہے ہیں، جس میں معاشرے کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ شرکت کریں گے، جس میں معاشرے کے متمدن حضرات موجود ہوں گے، جن میں کچھ منحرفین بھی شامل ہوں گے۔
بقول اُن کے، اس سے پہلا پیغام یہ ملے گا کہ اب جب کہ کیوبا کی حکومت کے ساتھ ہمارے براہ راست سفارتی تعلقات بحال ہوچکے ہیں، ہم اس قابل ہیں کہ کیوبا کے عوام کے ساتھ مل سکیں، جو دراصل، کیوبا کے عوام کے بھلے کی بات ہوگی۔
کیوبا، امریکہ کے جنوب مشرقی ساحل سے 145 کلومیٹر دور واقع ہے۔ لیکن، دونوں ملکوں کےدرمیان سفارتی تعلقات سنہ 1961 میں منقطع ہوئے، جب کیوبا کے انقلابی لیڈر، فائڈل کاسترو نے سنہ 1959 میں اقتدار پر قبضہ کیا۔ کیوبا کے موجودہ رہنما، صدر رئول کاسترو اور امریکی صدر براک اوباما نے گذشتہ دسمبر میں باضابطہ طور پر سفارت تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا، اور تب سے کاروباری، تجارتی اور سفری پابندیوں کو ہٹانے سے متعلق بات چیت جاری ہے۔
تاہم، دونوں ملکوں کے مابین اہم امور پر خاصی دوریاں باقی ہیں، حالانکہ مسٹر اوباما نے سفارتی تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کیوبا کے لوگوں پر مشتمل ایک بڑی آبادی فلوریڈا میں آباد ہے، جو کیوبا سے قریب ترین واقع امریکی ریاست ہے۔ فلوریڈا کاسترو حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی مخالف ہے، جس طرح مسٹر اوباما کے سیاسی مخالفین تعلقات استوار ہونے کے مخالف ہیں۔
فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارکو روبیو، جو سنہ 2016کے صدارتی انتخابات میں متوقع امیدوار ہیں، اُنھوں نے امریکی محکمہٴخارجہ کی جانب سے انسانی حقوق اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق سالانہ رپورٹ میں کیوبا کے بارے میں کلمات کو ’سیاسی محرکات‘ پر مبنی قرار دیتے ہوئے، کہا ہے کہ ملک نے جزیرے پر سیاحت اور کم عمر جسم فروشی کو ختم کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔