بھارت کی شمالی ریاست پنجاب میں مسلح افراد کے حملے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پاکستانی سرحد کے قریب واقع ضلع گرداس پور میں حکام نے بتایا کہ پیر کی صبح ہتھیاروں سے لیس مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک بس اڈے پر حملے کے بعد دینانگر پولیس اسٹیش پر دھاوا بول دیا۔
حملہ آور تھانے میں گھس گئے جہاں ان کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ کافی دیر جھڑپ بھی جاری رہی۔
ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے اس علاقے میں ریلوے لائن سے پانچ بم بھی برآمد کیے ہیں جن کا مقصد حکام کے بقول ریل گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل ڈالنا تھا۔
مرنے والوں کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں بعض کے مطابق اس میں دو عام شہری بھی شامل ہیں جب کہ حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا بھی بتایا جا رہا ہے۔
حکام نے اس واقعے کے بعد پاکستان کی سرحد پر اپنی سکیورٹی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس حملے میں کون سا گروپ ملوث ہے لیکن حکام شبہ ظاہر کر رہے ہیں کہ حملہ آوروں کا تعلق مبینہ طور پر کشمیر سے ہو سکتا ہے۔
بھارتی پنجاب میں 1980ء کی دہائی میں سکھ عسکریت پسندوں کی طرف سے بھی پرتشدد کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں۔