بھارت کی سرحدی ریاست منی پور میں قبائلی علیحدگی پسندوں کے ایک حملے میں بھارتی فوج کے 20 اہلکار ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ہیں۔
نئی دہلی میں واقع بھارتی فوج کے صدر دفتر کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ریاستی دارالحکومت اِمفل جانے والے فوجی قافلے پر حملہ منی پور کے ضلع چنڈل میں بدھ کو کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق حملہ آور پہلے سے گھات لگا ئے بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے فوجی قافلے پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور راکٹ اور دستی بم برسائے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ تاحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ حملے میں کون سا گروہ ملوث ہے۔ جائے واقعہ پر فوجی دستے پہنچ چکے ہیں اور تحقیقات کی جارہی ہیں۔
میانمار سے متصل بھارت کی سرحدی ریاست منی پور کی آبادی 25 لاکھ کے لگ بھگ ہے جہاں گزشتہ کئی برسوں سے مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے مسلح گروہ سرگرم ہیں اور بھارت سے علیحدگی کی تحریک چلا رہے ہیں۔
بھارت کے وزیرِ دفاع منوہر پاریکر نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فوجی دستے پر حملہ فوجیوں کے ہاتھوں پیر کو ضلع چنڈل میں ایک خاتون کی مبینہ ہلاکت کے واقعے کا ردِ عمل ہوسکتا ہے۔
بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں خاتون کی مبینہ ہلاکت کے خلاف بدھ کو ضلعے بھر میں مکمل ہڑتال تھی جس کے دوران فوجیوں پر حملے کا واقعہ پیش آیا۔
منی پور میں جاری علیحدگی پسندی کی تحریک کچلنے کے لیے بھارتی فوج کو انسدادِ دہشت گردی کے خصوصی قوانین کے تحت ریاست کے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں مشتبہ افراد کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے اختیارات بھی حاصل ہیں۔
لیکن ان اختیارات کے باوجود فوج کو ریاست میں جاری شورش کو کچلنے میں مشکلات درپیش ہیں۔