رسائی کے لنکس

پشاور: پینے کے پانی میں ڈینگی وائرس کی موجودگی کا انکشاف


فائل
فائل

اُدھر پشاور کے مختلف علاقوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ لوگ ابھی تک ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مرض سے پیدا شدہ صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے اقدامات جاری ہیں لیکن اس کے باوجود صرف صوبائی دارالحکومت پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

منگل کو صحت کے بین الاقوامی ادارے 'ڈبلیو ایچ او' نے پشاور کے علاقے تہکال کے مختلف علاقوں سے پانی کے نمونوں کا تجزیہ کیا۔

حکام نے بتایا ہے کہ مجموعی طور پر 23 مختلف ٹنکیوں سے پانی کے نمونے حاصل کیے گئے تھے جن کے تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ تہکال کے علاقے کے پانی میں ڈینگی کے وائرس موجود ہیں۔

پینے کے پانی کے تجزیے کے بعد ڈپٹی کمشنر پشاور کی زیرِ صدارت ایک اعلٰی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں فراہمی و نکاسیٔ آب کے محکمے کو لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فوری فراہمی کی ہدایت کی گئی۔

منگل کی صبح خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی پرویز خٹک نے بھی ہنگامی بنیادوں پر تہکال کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران وزیرِاعلیٰ نے علاقے میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر وزیراعلٰی نے ڈینگی سے انتقال کر جانے والی ایک خاتون کے اہلِ خانہ سے تعزیت بھی کی۔

اُدھر پشاور کے مختلف علاقوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ لوگ ابھی تک ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق منگل کو 242 افراد کا خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں معائنہ کیا گیا جبکہ ڈینگی سے متاثرہ آٹھ خواتین سمیت 30 مریض لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرِعلاج ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ صرف پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افرادکی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

پشاور کے علاوہ مردان اور بونیر میں بھی اب تک ڈینگی کے 10 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے دو افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

XS
SM
MD
LG