ڈنمارک کی پولیس نے کوپن ہیگن میں دو مختلف مقامات پر حملہ کرنے والے حملہ آور کی معاونت کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کا پیر کو کہنا تھا کہ ان دو افراد پر حملہ آور کو اکسانے اور اس کی مدد کرنے کا شبہ ہے۔
ڈنمارک کی وزیر اعظم ہیلی تھورننگ شمٹ نے فائرنگ کے ان دو واقعات کو "ڈنمارک کے خلاف ’’دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا"۔
خود کار ہتھیار سے مسلح شخص نے ہفتہ کو کوپنگ ہیگن میں پہلے حملے میں ایک کیفے میں ایک شخص کو ہلاک جب کہ تین پولیس افسروں کو زخمی کیا۔ جب کہ اُس نے دوسرا حملہ ایک یہودی عبادت گاہ پر کیا۔
کیفے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت 55 سالہ فلم ڈائریکٹر فن نارگارڈ کے نام سے کی۔
پولیس نے اتوار کو حملہ آور کو اُس وقت ہلاک کر دیا جب اس نے عہدیداروں پر ایک ٹرین اسٹیشن کے قریب گولی چلائی۔ پولیس کے مطابق اس کے سابق جرائم کا ریکارڈ بھی اسلحہ رکھنے اور تشدد سے متعلق ہے۔
ڈنمارک کی انٹیلی جنس کے سربراہ جینز میڈسین کا کہنا ہے کہ تحقیق کاروں کا خیال ہے کہ مسلح شخص ’’اسلامی بنیاد پرستی‘‘ سے متاثر ہوا۔