رسائی کے لنکس

دلیپ کمار کے پاکستان کے یادگار دورے


سابق صدر رفیق تارڑ صدر ہاوس اسلام آباد میں دلیپ کمار کو پاکستان کا اعلی ترین سول اعزاز نشان امتیاز دے رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سابق صدر رفیق تارڑ صدر ہاوس اسلام آباد میں دلیپ کمار کو پاکستان کا اعلی ترین سول اعزاز نشان امتیاز دے رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار دلیپ کمار دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن یہ اپنے چاہنے والوں کے دلوں پر ہمیشہ راج کریں گے۔

اداکار دلیپ کمار کا تعلق پاکستان کے شہر پشاور سے تھا اور انہوں نے اپنی زندگی میں دو مرتبہ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔

یوسف خان المعروف دلیپ کمار نے 1988 اور 1998 میں پاکستان کے دو دورے کیے تھے جنھیں انتہائی یادگار دوروں کے طور پر جانا جاتا ہے۔

دلیپ کمار کی پیدائش پشاور کے وسطی علاقے قصہ خوانی کے محلہ خداداد میں ہوئی تھی۔

سن 2012 میں خیبرپختونخوا کی حکومت نے دلیپ کمار اور راج کپور کے خاندانی گھروں کو سرکاری تحویل میں لے کر تاریخی اثاثہ قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

البتہ پشاور کے تاریخی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے غیر سرکاری ادارے نیشنل ہیریٹیج کونسل کے سربراہ شکیل وحید اللہ خان کے مطابق ابھی تک حکومت کے اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے۔

برصغیر کی تقسیم کے بعد دلیپ کمار کا پہلا دورہ پاکستان

دلیپ کمار نے برِصغیر کی تقسیم کے بعد پہلی مرتبہ 1988 میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ پشاور کا تاریخی دورہ کیا تھا۔

اداکار دلیپ کمار کو اس دورے کی دعوت پشاور کے ایک معروف کاروباری شخصیت حاجی مومن خان نے دی تھی۔

بالی وڈ لیجنڈ دلیپ کمار چل بسے
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:51 0:00

اس دورے میں دلیپ کمار نے پشاور کے واحد فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام کیا تھا اور انہوں نے اپنے کئی قریبی عزیز و اقارب سے ملاقاتیں کی تھیں۔

ان سے ملنے والوں میں موجودہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز، کینیڈا منتقل ہونے والے عثمان خان، سابقہ سینئر سول بیوروکریٹ خالد عزیز، مرحوم سیکریٹری صحت ڈاکٹر کبیر اور مرحوم باچا خان کے پوتے سلیم جان خان بھی شامل تھے۔

سن 1988 میں پاکستان میں دلیپ کمار کا استقبال کرنے والوں میں مرحوم سابق وزیرِ اعلیٰ ارباب محمد جہانگیر خان بھی شامل تھے۔

سابق وزیر اعلیٰ ارباب محمد جہانگیر خان نہ صرف اس فرزندِ شہر کے استقبال کے لیے پشاور ایئربورٹ پر موجود تھے بلکہ اس تین روزہ دورے کے دروان ان کے اعزاز میں منعقد ہونے والے تمام پروگراموں میں بھی پیش پیش رہے۔

فاطمید فاؤنڈیشن کا افتتاح

پشاور کے معروف گھرانے سے تعلق رکھنے والی خاتون ڈاکٹر سیمین محمود جان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ 1988 میں پشاور کے دورے کے موقعے پر دلیپ کمار نے خون کے مرض میں مبتلا بچوں اور حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کو ہنگامی بنیادوں پر خون کے فراہمی کے غیر سرکاری ادارے ’فاطمید فاؤنڈیشن‘ کا افتتاح کیا تھا۔

ڈاکٹر سیمین محمود جان نے بتایا کہ وہ اس وقت فاطمید فاؤنڈیشن سے منسلک تھی۔

دلیپ کمار نے پاکستان کا دوسرا دورہ 1998 میں کیا تھا۔
دلیپ کمار نے پاکستان کا دوسرا دورہ 1998 میں کیا تھا۔

افتتاحی پروگرام نشتر ہال میں منعقد ہونے والا پہلا پروگرام تھا جب کہ اس پروگرام میں ارباب محمد جہانگیر خان کے علاوہ فاطمید فاؤنڈیشن کے بانی سربراہ ناظم جیوا بھی موجود تھے۔

اس دوران دلیپ کمار نے اردو کے علاوہ پشتو اور ہندکو زبان میں بھی تقریر کی۔

اس دورے میں دلیپ کمار نے پشاور بالخصوص قصہ خوانی چوک، یاد گار خیبر بازار اور دیگر علاقوں کا ایک تفصیلی دورہ کیا تھا۔

پشاور کے دورے میں دلیپ کمار جس تانگے پر سوار تھے وہ پھولوں کی پتیوں اور چاندی اور پیتل کے شیلڈوں سے بھر گیا تھا۔

پشاور کے انگریزی اخبار ’دی فرنٹیر پوسٹ‘ کے بانیوں میں سے ایک میزیان حاجی مومن خان نے ان کے اعزاز میں یونی ورسٹی ٹاؤن میں جمعے کے روز ظہرانے اور عشائیے سمیت ایک پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔

پشاور کے ایک سینئر پریس فوٹوگرافر فرمان اللہ جان کے مطابق دلیپ کمار نے اسی روز حاجی مومن خان کے ساتھ مسجد میں نمازِ جمعہ بھی ادا کی تھی اور میزبان نے دلیپ کمار کے لیے خصوصی طور پر پشاور کے روایتی شلوار قمیض اور قراقلی ٹوپی اور چپل کا انتظام بھی کیا تھا۔

دلیپ کمار کے اعزاز میں ہونے والی یہ تقریب دن بھر جاری رہی تھی جس میں ایک ہزار سے زائد مہمانوں شریک ہوئے تھے۔

دلیپ کمار کا دوسرا دورہ

سن 1998 میں حکومت کی دعوت پر دلیپ کمار نے پاکستان کا دوسرا دورہ کیا تھا۔

اس وقت کے صدر رفیق تارڑ نے دلیپ کمار کو اعلیٰ سول ایوارڈ نشانِ امتیاز سے نواز تھا جس کے لیے صدارتی محل میں تقریب بھی منعقد کی گئی تھی۔ اس تقریب میں دلیپ کمار کے پشاور سے تعلق رکھنے والے قر یبی عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔

پاکستان کے دوسرے دورے کے دوران بھی دلیپ کمار اپنی اہلیہ کے ہمراہ پشاور آئے تھے مگر شکیل وحید اللہ خان کے مطابق ان کے پشاور پہنچنے سے پہلے ہی صوبے بھر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ قصہ خوانی اور خیبر بازار جمع ہو گئے تھے جس کے باعث وہ محلہ خداداد نہیں آ سکے تھے۔

پشاور کے تاریخی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے غیر سرکاری ادارے کے سربراہ شکیل وحید اللہ خان نے بتایا کہ دلیپ کمار نے سابق صدر جنرل ضیاء الحق کی ایماء پر دونوں ہم سایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا تھا۔ اس سلسلے میں دلیپ کمار نے پاکستان کا ایک خفیہ دورہ بھی کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG