رسائی کے لنکس

'ڈسکوری' پہ سوار خلابازوں کی خلاٴ میں چہل قدمی


ناساٹیلی ویژن سےلیا گیا عکس جس میں خلانورد اسٹیفن بوون چہل قدمی کررہے ہیں
ناساٹیلی ویژن سےلیا گیا عکس جس میں خلانورد اسٹیفن بوون چہل قدمی کررہے ہیں

امریکی خلائی شٹل ’ڈسکوری‘ پر سوار خلابازوں نے پیر کے روز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے باہر آکر خلاٴ میں چہل قدمی کی ۔

’ڈسکوری‘پر سوار امریکی خلاباز اسٹیون بوون اور ایلون ڈریو نے ساڑھے چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اپنی طے شدہ خلائی سیر کے دوران بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو بجلی فراہم کرنے والے تار کے ایک حصے کی تبدیلی کا کام بھی انجام دیا۔

دونوں خلاباز خلائی اسٹیشن کو ’پرمننٹ ملٹی پرپز ماڈیول‘ نامی ایک نئے اسٹوریج یونٹ کی تنصیب کیلیے تیار کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں۔

خلاٴ میں اپنی چہل قدمی کے دوران دونوں خلانورد جاپانی اسپیس ایجنسی کے ایک تجربے پر بھی کام کرینگے۔ ’میسج ان اے بوٹیل‘ نامی اس تجربے کے دوران خلاءباز زمین کی بیرونی خلاء کے نمونے ایک سیلنڈر میں محفوظ کرکے زمین پر لائیں گے جنہیں بعد ازاں عوامی نمائش کیلیے پیش کیا جائے گا۔

پیر کو کی جانے والی اسپیس واک اسٹیو بوون کی چھٹی جبکہ ایلون اینڈریو کی پہلی خلائی چہل قدمی تھی۔ دونوں خلانورد بدھ کے روز بھی خلاٴ میں چہل قدمی کرینگے۔

اسٹیو بوون کو لگاتار دو خلائی سفر کرنے والے خلاباز ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ انہیں اس سے قبل گزشتہ مئی میں شٹل ’اٹلانٹس‘ کے ذریعے خلائی مشن پر روانہ کیا گیا تھا۔ ٹم کوپرا نامی خلاباز کے زخمی ہوجانے کے بعد بوون کو گزشتہ ماہ جنوری میں’ڈسکوری‘ کے اسٹاف میں شامل کرلیا گیا تھا۔

گیارہ روزہ طویل مشن شٹل ’ڈسکوری‘ کا آخری خلائی سفر ہے جس کے بعد اسے ریٹائر کردیا جائے گا۔ امریکی خلائی ادارے’ناسا‘ کی جانب سے 1984ء میں لانچ کی گئی ’ڈسکوری‘ اب تک سب سے زیادہ، کل 38، خلائی مشنز پہ جاچکی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

XS
SM
MD
LG