پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ڈیلی ویجز پر ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو روزانہ اُن کی خدمات پر معاوضہ دیا جائے گا۔
محکمہ صحت نے بدھ کو اخبارات میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کی یومیہ اُجرت پر بھرتی کے لیے اشتہارات شائع کیے ہیں۔
سرکاری اشتہار کے مطابق مختلف امراض اور صحت کے شعبوں کے ماہر ڈاکٹرز کو روزانہ 15 سے 20 ہزار روپے جب کہ جونیئر ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کو 10 سے 15 ہزار روپے روزانہ دیے جائیں گے۔
نرسز کو 7000 سے 9000 جب کہ پیرا میڈیکل اسٹاف کو 3000 سے 5000 روپے روزانہ ادا کیے جائیں گے۔
صوبائی کابینہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو فوری طور پر بھرتی کرنے کی منظوری دی تھی۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ صوبے کے اسپتالوں اور طبی مراکز میں طبی عملے کی بھرتی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ ان ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو روزانہ کی بنیاد پر اُجرت دی جائے گی۔
اجمل وزیر کے بقول حال ہی میں صوبائی حکومت نے لگ بھگ دو ہزار ڈاکٹرز کو بھرتی کیا ہے۔ ان میں سے 1300 کنٹریکٹ جب کہ 700 مستقل بنیادوں پر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ملازمت پر رکھے گئے ہیں۔
اجمل وزیر نے کہا کہ روزانہ اُجرت کی بنیاد پر بھرتی کیے جانے والے ڈاکٹروں، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تقرری کے دورانیے کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ فی الحال انہیں کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے بھرتی کیا جا رہا ہے۔ البتہ قابلیت کی بنیاد پر انہیں بعدازاں مستقل ملازمت پر بھی رکھا جا سکتا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے نئے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی بھرتی کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے، جب پاکستان میں طبی عملہ وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر تحفظات کا اظہار کر رہا ہے۔
پیر کو صوبہ بلوچستان میں ڈاکٹرز نے اس ضمن میں احتجاج بھی کیا، تاہم پولیس نے ان ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 500 سے تجاوز کر چکی ہے۔ صوبے کے بڑے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے الگ وارڈز قائم کیے گئے ہیں۔