رسائی کے لنکس

سستی ترین خود کار سمارٹ ٹرین بس


چاپان کی ڈرائیور کے بغیر چلنے والی پبلک بس، فوٹو جولائی 2016
چاپان کی ڈرائیور کے بغیر چلنے والی پبلک بس، فوٹو جولائی 2016

کمپنی نے ڈرائیور کے بغیر چلنے والی اس خودکار سمارٹ بس کی تین بوگیاں بنائی ہیں ۔ ٹرین کی مجموعی لمبائی 30 میٹر ہے اور اس میں 5 سو مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

چین کی ایک کمپنی نے ڈرائیور کے بغیر چلنے والی ایک ہائی بریڈ ٹرین بس کی نمائش کی ہے جو سٹرک پر سفید پینٹ سے بنائی گئی لائن پر چلتی ہے۔

چینی کمپنی نے، جس کا نام سی آرآر سی ہے، اپنی ٹرین بس کو، سمارٹ بس کا نام دیا ہے۔

کمپنی نے ڈرائیور کے بغیر چلنے والی اس خودکار سمارٹ بس کی تین بوگیاں بنائی ہیں ۔ ٹرین کی مجموعی لمبائی 30 میٹر ہے اور اس میں 5 سو مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرین بس 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔ اور اس کی بیٹری کو 10 منٹ چارج کرکے 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا جا سکتا ہے۔

سمارٹ بس میں خصوصي سینسرز لگائے گئے ہیں جو اسے سڑک پر پینٹ سے بنائی گئی سفید لائن پر رکھتے ہیں۔

سمارٹ بس، پٹڑی پر چلنے والی میٹرو ٹرین کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستی اور کم خرچ ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ سمارٹ بس ان شہروں کے لیے فائدہ مند ہیں جہاں آمد ورفت کے لیے ٹرینوں کی ضرورت بڑھ رہی ہے لیکن میٹرو ٹرین کی پٹڑی بچھانے کے لیے ان کے پاس سرمائے کی کمی ہے۔

چین کے خبررساں ادارے سنہوا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کلومیٹر میٹرو ٹرین پر آج کل اخراجات کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے جب کہ سمارٹ بس کےلیے ایک کلومیٹر پر محض 20 لاکھ ڈالر لاگت آتی ہے۔

ساڑھے چھ کلومیٹر کے روٹ کی پہلی سمارٹ بس اگلے سال چین کے شہر ژوژوو میں چلنا شروع ہو جائے گی۔

XS
SM
MD
LG