رسائی کے لنکس

کرم ایجنسی میں امریکی ڈرون حملہ، پاکستان کی مذمت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اورکزئی ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون حملوں کا نشانہ افغان مہاجرین کا ایک گھر تھا جبکہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حملے حقانی نیٹ ورک کی ایک پناہ گاہ پر کیا گیا۔

پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں بدھ کو علی الصبح ہونے والے ایک ڈرون حملے میں اطلاعات کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر احسان الیاس خاروی اور ان کے دو ساتھی ہلاک کر دیے گئے۔

اورکزئی ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون حملوں کا نشانہ افغان مہاجرین کا ایک گھر تھا جبکہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حملے حقانی نیٹ ورک کی ایک پناہ گاہ پر کیا گیا۔

پاکستان سے توقعات پوری نہ ہوئیں تو امریکہ خود کارروائیاں کرے گا

پاکستان نے اس ڈرون حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کا ایک کیمپ حملے کا نشانہ بنا۔

بیان کے مطابق ڈرون حملے جیسی یک طرفہ کارروائیاں امریکہ اور پاکستان کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے لیے جاری تعاون کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے پاکستان امریکہ پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ اسلام آباد کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرے تاکہ پاکستانی فورسز اپنی حدود میں خود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرسکیں۔

اطلاعات کے مطابق افغانستان سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے سرحدی علاقے غوز گڑھی میں امریکی ڈرون نے ایک مبینہ عسکریت پسند کمانڈر کے مرکز پر بدھ کی صبح ساڑھے چار بجے دو میزائل داغے تھے۔

کرم ایجنسی کے مرکزی قصبے پاڑہ چنار میں موجود انتظامی اہلکاروں نے ایجنسی کے سرحدی علاقے میں امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی لیکن سرکاری اہلکاروں کا اصرار تھا کہ یہ حملہ پاکستانی حدود میں نہیں ہوا ہے۔

تاہم وزارتِ خارجہ کے بیان کے بعد یہ تصدیق ہوگئی ہے کہ حملہ پاکستانی علاقے میں ہی کیا گیا۔

گزشتہ سال ستمبر اور اکتوبر کے وسط میں کرم ایجنسی کے سرحدی اور سرحد پار افغانستان کے علاقوں میں امریکی ڈرونز نے افغان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے متعدد مراکز کو نشانہ بنایا تھا۔

ان کارروائیوں 40 کے لگ بھگ عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے چار افراد کا تعلق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلعے بنوں سے تھا۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی مہینوں کے دوران سرحدی علاقوں میں ہونے والے امریکی ڈرون حملوں کا نشانہ سرحد پار عسکریت پسندوں کے مراکز تھے۔

XS
SM
MD
LG