ستار سازی: 'اس ملک میں اس آرٹ کی کوئی قدر نہیں'
لاہور کے ضیاء الدین آلاتِ موسیقی بنانے اور مرمت کرنے کا کام گزشتہ 60 برسوں سے کر رہے ہیں لیکن انہوں نے اپنے چار بچوں کو یہ کام نہیں سکھایا۔ ضیاء الدین کا کہنا ہے کہ اس کام میں کوئی منافع نہیں، وہ صرف بطور فن اسے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 'متروک پیشوں' پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کا آٹھواں حصہ۔
مزید ویڈیوز
-
ستمبر 10, 2021
بھارتی کشمیر میں بندوق سازی کی دم توڑتی صنعت
-
ستمبر 01, 2021
مغلیہ دور کی یاد دلاتا 'جندری آرٹ'
-
جولائی 09, 2020
رفو گری: 'لوگ پوچھتے ہیں کہ اتنے پیسے کس چیز کے لیتے ہو؟'
-
جون 03, 2020
گھگھو گھوڑے بنانے والے فن کار کہاں چلے گئے؟