رسائی کے لنکس

رفو گری: 'لوگ پوچھتے ہیں کہ اتنے پیسے کس چیز کے لیتے ہو؟'


رفو گری: 'لوگ پوچھتے ہیں کہ اتنے پیسے کس چیز کے لیتے ہو؟'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:05 0:00

نئے کپڑے اگر پھٹ جائیں تو کچھ لوگ افسوس کرتے ہوئے انہیں رد کر دیتے ہیں اور کچھ رفو گر کو تلاش کرتے ہیں، لیکن اب رفو گر بھی نایاب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملیے لاہور کے کرامت علی سے جو تقریباً 40 برس سے رفو گری کر رہے ہیں لیکن ان کے بقول اب بیشتر لوگوں کو اس کام کی قدر نہیں۔ کرامت علی کی کہانی ان ہی کی زبانی

XS
SM
MD
LG