رسائی کے لنکس

ریپبلکن نیشنل کنونشن کا دوسرا دن: غیر قانونی تارکینِ وطن امریکہ کا گھمبیر مسئلہ ہیں؟


Day 3 of the Republican National Convention in Milwaukee, Wisconsin
Day 3 of the Republican National Convention in Milwaukee, Wisconsin
  • ریپبلکن نیشنل کنونشن کے تیسرے دن، غیر قانونی تارکینِ وطن سب سے بڑا موضوع رہے
  • انتخابی ریلیوں میں ٹرمپ، فینٹینیل جیسی منشیات کی اسمگلنگ کے لیے تارکینِ وطن کو مورد الزام ٹھہراتے رہے ہیں۔
  • بائیڈن اور ہیرس چاہتے ہیں کہ اب غیر قانونی تارکینِ وطن ووٹ ڈالیں جب کہ انہوں نے سرحد کھول دی ہے: ریپبلکن رکنِ کانگریس سٹیو سکہلیز
  • کنونشن ملواکی شہر سے ہزاروں لوگوں کو کھینچ لایا، جن میں متعدد اعلیٰ منتخب عہدیدار بھی شامل تھے

منگل کو ریپبلکن نیشنل کنونشن دوبارہ شروع ہوا تو امیگریشن کے موضوع نے مرکزی حیثیت اختیار کر لی۔ مقررین نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاست کے اس اہم عنصر پر روشنی ڈالی جس نے انہیں 2015 میں پہلی دفعہ ریپبلکن پارٹی میں بنیادی سطح پر مقبولیت حاصل کرنے میں مدد دی۔

منگل کی رات کے مقررین میں ایسے خاندان بھی شامل تھے جو پرتشدد جرائم سے متاثر ہوئے ہیں۔ جو جرم کو سرحدی پالیسیوں سے جوڑنے کے لیے ریپبلکن پارٹی کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ان میں میری لینڈ کی ایک خاتون ریچل مورین کا خاندان بھی شامل ہے جس کے بارے میں پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ اسے ایل سلواڈور کے ایک مفرور شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور قتل کر دیا تھا اور جس کی روداد ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران اکثر اجاگر کرتے رہے ہیں۔

امیگریشن، طویل عرصے سے ٹرمپ کے نمایاں موضوعات میں سے ایک موضوع رہا ہے۔ وہ میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد کے ذریعے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی غیر معمولی تعداد پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ صدر بائیڈن کی جانب سے سرحد پر پناہ کی درخواستوں سے متعلق ایک ضابطے کو معطل کرنے کے بعد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے واقعات کی تعداد یک دم کم ہو گئی ہے۔

میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن فوٹو اے پی 2فروری 2024
میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن فوٹو اے پی 2فروری 2024

ریلیوں اور انتخابی مہم کے دیگر پروگراموں میں، ٹرمپ نے ایسے تارکین وطن کی مثالیں دی ہیں جنہوں نے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا اور فینٹینیل جیسی منشیات کی اسمگلنگ کے لیے انہوں نے تارکینِ وطن کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، حالانکہ وفاقی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فینٹینیل سرحد پار اسمگل کرنے والے بہت سے لوگ امریکی شہری ہیں۔ ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں ملک بدری کی سب سے بڑی کارروائی کا عزم کیا ہے۔

تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ کے بیانات میں اکثر ایسی باتیں بھی شامل ہو جاتی ہیں جن کی تصدیق کے لیے شواہد موجود نہیں۔ ان میں یہ بے بنیاد دعوے بھی شامل ہیں کہ تارکینِ وطن 2024 کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے ملک میں داخل ہو رہے ہیں۔

ایوانِ نمائندگان میں اکثریتی لیڈر، لوایزیانا کے ریپبلکن رکنِ کانگریس سٹیو سکہلیز نے اپنے ریمارکس میں کہا،"بائیڈن اور ہیرس چاہتے ہیں کہ اب غیر قانونی لوگ ووٹ ڈالیں جب کہ انہوں نے سرحد کھول دی ہے۔"

سینیٹ کے امیدواروں نے، جو منگل کو کنونشن سے خطاب کر رہے تھے، نہ صرف بائیڈن کو سرحد پار کرنے والے تارکین وطن کی تعداد کا ذمہ دار ٹھہرایا، بلکہ جیسا کہ اکثر کیا جاتا ہے، نائب صدر کاملا ہیرس کو قصوروار ٹھہرایا، جن پر ریپبلکنز نے ان قیاس آرائیوں کے درمیان خاصی توجہ مرکوز کی ہے کہ وہ مباحثے میں بائیڈن کی ناقص کارکردگی کے بعد ان کی جگہ ڈیموکریٹک امیدوار بن سکتی ہیں۔

امریکی انتخابات: ریپبلکن نیشنل کنونشن پہلے دن کیا ہوا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:14 0:00

جی او پی یعنی ریپبلکن پارٹی کے امیدواروں نے، اپنے انتخابی مقابلے کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اپنے ڈیموکریٹک مخالفین کو بھی موردِ الزام ٹھہرانے کی کوشش کی۔ مثال کے طور پر، پنسلوینیا کے امیدوار ڈیوڈ میک کارمک نے اپنے مدِ مقابل سینیٹر باب کیسی کو بائیڈن-ہیرس کی اصطلاح کے ساتھ منسلک کرتے ہوئےکہا، "بائیڈن۔ ہیرس-کیسی، وسیع کھلی سرحدیں۔"

ایریزونا میں پارٹی کی سینیٹ کی امیدوار کیری لیک ایک ایسے پیغام پر قائم رہیں جس نے بڑے پیمانے پر جی او پی کے حامیوں کو متاثر کیا اور جو ٹیلی ویژن کی ایک سابق نیوز اینکر سے ایک سخت قدامت پسند بننے کی ان کی شہرت کے لیے مفید تھا ۔ اور انہوں نے "صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حیرت انگیز محبِ وطن حامیوں کے بارے میں پچھلے آٹھ برسوں سے جھوٹ بولنے" کے لئے "جعلی خبروں" کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بائیڈن اور ڈیموکریٹس کو امریکہ-میکسیکو سرحد پر صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ "برے نظریات سے بھرے ہوئے ہیں۔"

اس بات کی تازہ ترین علامت کے طور پر کہ ریپبلکن پارٹی نومبر میں بائیڈن سے مقابلے کے لیے متحد ہے، پرائمری میں ٹرمپ کی سخت مخالفت کرنے والے ریپبلکن رہنماؤں نے منگل کے روز کنونشن میں بات کی۔ ان میں ساؤتھ کیرولائنا کی سابق گورنر، نکی ہیلی، فلوریڈا کے گورنر ران ڈیسانٹیز اور بائیو ٹیک بزنس مین ووک راماسوامی شامل ہیں۔

نکی ہیلی ریپبلکن نیشنل کنونشن سے خطاب کر رہی ہیں16 جولائی 2024
نکی ہیلی ریپبلکن نیشنل کنونشن سے خطاب کر رہی ہیں16 جولائی 2024

ہفتے کے روز پنسلوینیا میں ایک ریلی میں قاتلانہ حملے میں ٹرمپ کا بچ جانا ہال کے اندر موجود بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں تھا۔ ہجوم میں موجود مندوبین میں سے ایک نے اپنے کان پر کاغذ کا ایک تہہ شدہ سفید ٹکڑا لگا رکھا تھا۔بظاہر یہ خراجِ تحسین تھا اس پٹی کو جو پیر کے روز نعرے لگاتے ہجوم کے سامنے، ہال میں داخل ہوتے وقت ٹرمپ اپنے کان پر لگائے ہوئے تھے۔

ریپبلکن رکنِ کانگریس سٹیو سکہلیز نے جو 2017 میں چیریٹی کے لیے منعقدہ بیس بال کے ایک میچ کے دوران سیاسی وجوہات کی بنا پر کی گئی فائرنگ میں زخمی ہو گئے، ٹرمپ پر حملے کی بات کرتے ہوئے اپنا تجربہ بیان کیا۔

سکہلیز نے کہا "جب میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ ہسپتال میں میرے خاندان کو تسلی دینے کے لیے آنے والے پہلے لوگوں میں سے ایک تھے۔ اس قسم کے لیڈر ہیں وہ۔ مشکل میں دلیر، دوسروں کے لیے ہمدرد۔"

امریکی انتخابات: ووٹنگ پر 6 جنوری کی بغاوت کا اثر
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:34 0:00

ہفتے کے روز ٹرمپ کی جان لینےکی کوشش کے تناظر میں، کنونشن میں سیکورٹی پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی گئی، کنونشن ملواکی شہر سے ہزاروں لوگوں کو کھینچ لایا، جن میں متعدد اعلیٰ منتخب عہدیدار بھی شامل تھے

قانون نافذ کرنے والے ایک وفاقی اہلکار نے منگل کو بتایا کہ پیر کو، کنونشن کے پہلے دن، فائزرو فورم Fiserv Forum کے نزدیک، جہاں کنونشن منعقد ہو رہا ہے، AK-47 پستول سے مسلح، سکی ماسک پہنے ہوئے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

اہلکار نے، جسے جاری تفتیش کی تفصیلات پر عوامی طور پر بات کرنے کا اختیار نہیں تھا اور جس نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات ک، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ 21 سالہ نوجوان کو یو ایس کیپیٹل پولیس اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے تفتیشی ایجنٹوں سےسامنا ہونے کے بعد گرفتار کر لیا گیا جنہوں نے کہا کہ وہ مشکوک لگ رہا تھا۔

اہلکار نے بتایا کہ پولیس کو اس کے بیگ سے ہتھیار ملا۔

ملواکی کے پولیس چیف نے بتایا کہ منگل کو وسکانسن میں کنونشن کے لیے موجود اوہائیو کے پانچ پولیس افسروں نے ایک ایسے شخص کو گولی مار دی جو کنونشن کے نزدیک چاقو سے لڑائی کر رہا تھا۔

ملواکی کے پولیس کے سربراہ جیفری نارمن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے جس شخص کو گولی مار کر ہلاک کیا اس کے دونوں ہاتھوں میں چاقو تھے اور اس نے پولیس کا حکم ماننے سے انکار کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ موقعے سے دو چاقو ملے ہیں۔

توقع کی جارہی ہے کہ ٹرمپ اور وینس کنونشن کی آخری تینوں راتوں میں ہال میں پہنچیں گے۔ وینس بدھ کو اور ٹرمپ جمعرات کو کنونشن سے خطاب کریں گے۔

پنسلوینیا میں ریپبلیکن پارٹی کے چئیرمین لارنس تابس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد ملکی سطح پر لہجہ بدلے گا جس کا آغاز جمعرات کو ٹرمپ کی تقریر سے ہوگا۔

ٹرمپ پر حملہ: منفی سیاسی بیان بازی کس قدر ذمے دار ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:29 0:00

تباس نے ملواکی کے نواح میں جی او پی پنسلوینیا کے وفد کے ناشتے کے بعد ایک انٹرویو میں کہا،"موت کو قریب سے دیکھنے کے بعد، مجھے یقین ہے، اس سے گزرنے کے بعد ان کا پیغام بہتر ہوگا، اور میرا خیال ہے کہ ہمارے بہتر جذبات کو اپیل کرے گا۔"

ٹرمپ، جو طویل عرصے سے حریفوں پر سخت زبان میں تنقید کرتے رہے ہیں، اور دوسری مدت کے لیے جیت جانے کی صورت میں مخالفین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی بات کرتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی تقریر میں لہجہ تھوڑا دھیمہ رکھیں گے ۔ ان کے بڑے بیٹے، ڈونلڈ ٹرمپ جونئیر نے RNC کے باہر Axios کوایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے، " جوشِ خطابت کچھ کم کرنے کی کوشش میں" اپنے والد کے ساتھ ان کی کنونشن کے لیے تقریر پر تین یا چار گھنٹے صرف کیے ہیں۔

ٹرمپ جونئیر نے اپنے والد کے بیانات میں تبدیلی کے بارے میں کہا، "میرے خیال میں یہ ہمیشہ رہے گا۔" "ایسے واقعات ہیں جو آپ کو چند منٹوں کے لیے بدل دیتے ہیں، اور ایسے واقعات ہیں جو آپ کو مستقل طور پر بدل دیتے ہیں۔"

(اس رپورٹ میں مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG