انتخابات کے بعد حکومت سازی کے پہلے مرحلے میں پنجاب اور سندھ کی صوبائی اسمبلیوں کا اجلاس جمعے اور ہفتے کو طلب کیا گیا ہے۔
پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں لیکن ان دونوں صوبائی اسمبلیوں میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اُمیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔
صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس سے قبل گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر اراکین کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے لیکن پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ کامیاب اُمیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے باوجود مخصوص نشستیں نہیں مل سکیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کا جو حصہ بنتا ہے اتنی نشستوں پر نوٹی فکیشن روک دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آج یہ فیصلہ کرے گا کہ پی ٹی آئی کی حمایت سے جیتنے والے منتخب اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد انہیں مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں یا نہیں کیوں کہ سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر کوئی بھی اُمیدوار پنجاب اور سندھ میں الیکشن نہیں جیت سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ ہوا تو پنجاب، سندھ کے ساتھ باقی اسمبلیوں میں بھی ان کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
پنجاب اور سندھ میں مخصوص نشستوں کی تقسیم
پنجاب اسمبلی کے لیے اقلیتوں کی کل آٹھ نشستوں میں سے پانچ نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے جب کہ باقی 3 نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری ہونا باقی ہے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص 66 نشستوں میں سے 42 پر امیدوروں کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں سے 36 نشستیں مسلم لیگ (ن) کے حصے میں آئی ہیں۔ تین نشستوں پر پیپلز پارٹی، دو پر مسلم لیگ (ق) اور ایک نشست پر استحکامِ پاکستان پارٹی کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی خواتین کی مخصوص 29 میں سے 27 جب کہ اقلیتوں کے لیے مخصوص نو نشستوں میں سے آٹھ پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔ خواتین کی دو مخصوص نشستوں اور ایک اقلیت کے لیے مخصوص نشست پر کامیابی کا نوٹی فکیشن ہونا باقی ہے۔
سندھ اسمبلی میں کامیاب قرار دی گئی 27 خواتین میں سے 20 پر پیپلز پارٹی کی اراکین، چھ پر ایم کیو ایم پاکستان اور ایک پر جی ڈی اے کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔
اقلیتوں کی جن آٹھ امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا ہے ان میں پیپلز پارٹی کے چھ اور ایم کیو ایم کے دو ارکان منتخب ہوئے ہیں۔
دوسری جانب قومی اسمبلی، خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹی فکیشن آج جاری ہونے کی توقع ہے۔
فورم