الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں انتخابی عملے، امیدواروں اور سیاسی قائدین کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ دوسری جانب سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ''نامکمل اور ٹمپر کردہ کاغذات'' منظور کرنے پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے ریٹرننگ افسر کے اختیارات واپس لے لئے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چاروں صوبائی چیف سیکریٹریوں کو خصوصی مراسلہ جاری کیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ عام انتخابات کے صاف شفاف انعقاد کیلئے سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے جائیں اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے جلد لگائے جائیں۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو بھی سیکیورٹی دی جائے۔ مراسلے میں کہا گیا ہےکہ چاروں حکومتیں امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کریں، امیدواروں کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
کمیشن کی ہدایات پر عمران خان، شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت ملک بھر میں دس ہزار سے زائد سیاستدانوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
دوسری جانب، لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس عبادالرحمٰن لودھی نے این اے 57 مری سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ''نامکمل اور ٹمپرنگ شدہ کاغذات'' منظور کرنے پر ریٹرننگ افسر کے اختیارات واپس لے لئے ہیں، جب کہ سابق وزیر اعظم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون کو طلب کرلیا ہے۔
جسٹس عبادالرحمٰن لودھی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 25 جون خود یا بذریعہ وکیل پیش ہوں۔ اگر ''نامکمل اور ٹمپرنگ شدہ'' کاغذات منظور ہوں تو شفاف انتخاب کیسے ہو سکتے ہیں۔ ریٹرننگ افسر بتائیں آپ کیسے شفاف انتخابا ت کرائیں گے، بادی النظر کاغذات کی منظوری غیر قانونی ہے''۔