امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ مصر کو منظم انداز سے جمہوری نظام کی طرف بڑھتا دیکھنا چاہتا ہے مگر خبردار کیا کہ اس عمل میں کافی وقت لگے گا ۔
اتوار کے روز امریکی ذرائع ابلاغ کو دئیے جانے والے انٹرویو میں ہیلری کلنٹن نے کہا کہ امریکی حکومت ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوتی نہیں دیکھنا چاہے گی جس سے ملک میں جابرانہ ماحول پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، انسانی حقوق کی پاسداری اور معاشی اصلاحات مصری عوام کے مفاد میں ہیں۔
تاہم وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ ٕمصری حکومت کو دی جانے والی مالی امدادی روکنے کے بارے میں غور وخوص نہیں کر رہی ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اصلاحات کے لئے قومی سطع پر مذاکرات کا عمل دیکھنا چاہتا ہے تاکہ مٕصری عوام کے جائز مطالبات پورے ہو سکیں۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ عوام کے مسائل کا کوئی آسان حل موجود نہیں اور نہ ہی راتوں رات ان کا حل ممکن ہے ۔انہوں نے زور دیا کہ لوگوں کی سیاسی خواہشات پوری کرنے کے لئے حکومت کئی اقدامات اٹھا سکتی ہے۔
اس سے قبل امریکی انتظامیہ مصر کے صدر سے کہہ چکی ہے کہ وہ اصلاحات کے اپنے وعدوں کو پورا کریں اور مظاہرین کے خلاف تشدد سے گریز کریں۔
مصر میں حکومت کی ٕمخالف جماعتوں نے ٕاپوزیشن رہنما اورنوبیل امن انعام یافتہ محمد البرداعی کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے کے سابق سربراہ البردای نے اتوار کو قاہرہ میں التحریر اسکوئر میں مظاہریٕن سے خطاب میں ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ صدر حسنی ٕمبارک اقتدار سے الگ ہو جائیں۔