ایک مصری عہدیدار نے کہا ہے کہ یہ حملہ ملک کی جدید تاریخ میں پہلا ایسا واقعہ ہے۔ اگرچہ باضابطہ طور پر کسی گروپ نے اس کی ذمےداری کا دعویٰ نہیں کیا ہے مگر سعودی عرب میں مقیم انٹرنیشنل سیکیورٹی تجزیہ کار چوہدری نعمان ظفر کہتے ہیں کہ داعش سے وابستگی کا دعویٰ کرنے والی ایک مقامی تنظیم نے اس حملے کی ذمےداری قبول کی ہے۔
انہوں نے وائس آف امریکہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ حملہ ایک صوفی مسجد پر کیا گیا، جنہیں داعش سے متاثر گروپ اسلام پر کارفرما تصور نہیں کرتے کیوں کہ یہ صوفی اسلام کا ایک کھلا اور نرم تصور رکھتے ہیں۔
دوسری جانب مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ واشنگٹن کے سکالر ڈاکٹر زبیر اقبال ا س سے اتفاق نہیں کرتے کہ یہ حملہ صوفی مسلمانوں کے خلاف تھا۔
عرب ممالک کے ردعمل اور خطے پر اس واقعے کے ممکنہ اثرات جاننے کے لئے سنئے مدثرہ منظر کی اس رپورٹ کی ریکارڈنگ۔