رسائی کے لنکس

قبائلی اضلاع میں انتخابات، امیدواروں کی حتمی فہرست جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں دو جولائی کو شیڈول انتخابات کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔

صوبے کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق دو جولائی کو ہونے والے انتخابات میں 16 عام نشستوں پر 297 امیداور میدان میں ہیں جب کہ خواتین کی چار مخصوص نشستوں کے لیے مجموعی طور پر آٹھ اور اقلتیوں کی ایک نشست پر تین امیدوار انتخابی عمل کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ منتخب اراکین خیبر پختونخوا اسمبلی کا حصہ بنیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ 16 امیدوار عام نشستوں پر نامزد کیے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 15، جماعت اسلامی نے 14، عوامی نیشل پارٹی نے 13، پاکستان پیپلز پارٹی نے 12 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پانچ امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

خاتون امیدوار الیکشن جیتنے کے لیے پرامید

قوم پرست عوامی نیشنل پارٹی کے علاوہ کسی بھی دوسری سیاسی جماعت نے خاتون امیدوار کو عام نشست کے لیے نامزد نہیں کیا ہے۔ ناہید آفریدی ضلع خیبر کے حلقہ پی کے 106 سے عوامی نیشنل پارٹی کی امیدوار ہوں گی۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ناہید آفریدی نے کہا کہ عیدالفطر کے فوری بعد وہ اپنی انتخابی مہم شروع کر دیں گی۔ ناہید آفریدی نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ حکمران جماعت تحریکِ انصاف حکومت میں ہونے کے باعث انتخابی عمل پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

ضلع خیبر سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیداور محمد زبیر نے کہا کہ انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور عید کے بعد انتخابی سرگرمیاں مزید تیز ہو جائیں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف یہ انتخابات جیت جائے گی۔

ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات

مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ان میں پاکستان تحریکِ انصاف کے کئی اراکین بھی شامل ہیں۔

غیر سرکاری ادارے 'فافین' نے ماضی میں ہونے والے عام انتخابات کی طرح قبائلی اضلاع میں ہونے والے انتخابات کی نگرانی کے لیے بھی انتظامات شروع کردیے ہیں۔

فافین کے عہدیدار مختار باچا نے بتایا ہے کہ ماہ رمضان اور 26 ویں آئینی ترمیم کے باعث سیاسی جماعتیں انتخابات کے انعقاد کے لیے پرامید نہیں تھیں۔ تاہم اب دو جولائی کی تاریخ مقرر کیے جانے کے بعد سیاسی جماعتوں کی تیاریوں میں بھی تیزی آئی ہے۔

آبادی کے معاملے پر تنازع

قبائلی اضلاع کی آبادی کے معاملے پر قبائلی عمائدین سرکاری اعداد و شمار سے اتفاق نہیں کرتے جس کے مطابق ان اضلاع کی کل آبادی 50 لاکھ ہے۔ قبائلیوں کا دعوی ہے کہ ان اضلاع کی آبادی ایک کروڑ کے لگ بھگ ہے۔

ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 26 لاکھ 90 ہزار ہے جن میں 10 لاکھ سات ہزار خواتین ووٹرز بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG