معروف کاروباری شخصیت، اسپیس ایکس کمپنی کے بانی اور ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسلک کو سال 2021 کے لئے ٹائم میگزین کا 'پرسن آف دا ایئر' قرار دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال یہ اعزاز امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کو مشترکہ طور پر دیا گیا تھا؛ جبکہ ماضی میں فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ اور ایمیزون کے سربراہ جیف بیزوز بھی ٹائم میگزین کے 'پرسن آف دا ایئر' قرار دیئے جا چکے ہیں۔
بطور سربراہ، ایلون مسک کی قیادت میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا ایک کھرب ڈالرز مالیت کے ساتھ سال کی سب سے اہم مینوفیکچرر ثابت ہوئی ہے اور اس کی مالیت فورڈ اور جنرل موٹرز کی مجموعی مالیت سے بھی آگے نکل چکی ہے۔ ساتھ ہی ان کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ راکٹ کے ذریعے عام شہریوں کو پہلی بار خلا کی سیر کرنے کا موقع بھی فراہم ہوا۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ساتھ ساتھ ایلون مسک دماغی چپ امپلانٹس پر کام کرنے والی کمپنی 'نیورولنک' اور تعمیراتی کام کرنے والی 'دا بورنگ کمپنی' کے بھی سربراہ ہیں۔
نیورولنک نے ایسی دماغی چپ ایجاد کی ہے جو کہ کمپیوٹر سےجڑی ہو گی اور جس کے امپلانٹ کے ذریعے مفلوج افراد بغیر ہاتھ ہلانے کی ضرورت محسوس کئے ہی اپنے فونز اور کمپیوٹرز استعمال کر پائیں گے۔
ایلون مسک کے بقول، آگےجا کر اس دماغی چپ ٹیکنالوجی کے ذریعے بات چیت کے لئے زبان کا استعمال متروک ہو سکتا ہے۔
دوسری طرف جہاں گاڑیاں بنانے والی دیگر کمپنیاں سپلائی چین کی رفتار میں سست روی کا شکار ہیں ٹیسلا بغیر دشواری کے ہر سال سینکڑوں گاڑیاں بنا رہی ہے۔ نوجوان نسل میں اس کی الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ بالخصوص زیادہ ہے۔
ٹائم میگزین کے مدیر اعلیٰ کے مطابق "ایک ایسے وقت میں جب انسانی وجود بحران کا شکار ہے، ٹیکنالوجی کے ذریعے اس کا جواب تلاش کرنے کی کوشش پر، دیوقامت ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان ٹیکنالوجی کی دنیا میں ممکنات اور اس کے نقصانات کا مظہر بننے پر اور معاشرے میں جرات مندانہ اور حیرت انگیز تبدیلیاں لانے میں کردار ادا کرنے پر ایلون مسک اس سال کے لئے ٹائم میگزین کے 'پرسن آف دا ایئر' چنے گئے ہیں۔
اگر ایلون مسک کی محض خلا نوردی کی مہم جوئی کو ہی لیں تو یہ بھی ٹائم میگزین کی جانب سے 1927 میں سب سے پہلے 'پرسن آف دا ائیر' بننے والے چارلس لنڈن سے میل کھاتے ہیں جنہیں یہ اعزاز تنہا جہاز اڑاتے ہوئے بحر اوقیانوس پار کرنے پر دیا گیا تھا۔
اکثر اوقات اختتام ہفتہ لائیو جانے سے لیکر کرپٹو کرنسیز اور اسٹاک مارکیٹ شیئرز پر مزاحیہ میمز ٹویٹس کرنے کے ساتھ ساتھ ایلون مسک ان کرپٹوکرنسیز اور اسٹاکس کی قدر میں اضافے یا کمی کا باعث بنتے رہے ہیں۔ ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے فالوورز کی تعداد ساڑھے چھ کروڑ سے زیادہ ہے اور ان کی شخصیت آئے روز شہ سرخیاں بنا رہی ہوتی ہے۔
کسی بھی دوسری مشہور ہستی کی طرح ایلون مسک کے بیانات بھی اکثر ٹوئٹر پر تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔
ٹائم میگزین کے مطابق،'پرسن آف دا ائیر' ایسی شخصیت ہوتی ہے جو رواں سال ہماری زندگیوں اور خبروں پر سب سے زیادہ اثرانداز ہوئی ہو، اس بات سے قطع نظر کے یہ اثر منفی رہا یا مثبت۔
سال کے اختتام پر قابل قدر شخصیات کے ناموں کے اعلان میں ٹائم میگزین نے اولیویا روڈریگو کو 'انٹرٹینر آف دا ایئر' امریکی جمناسٹ سیمون بائلز کو 'ایتھلیٹ آف دا ایئر' اور ویکسین سائنسدانوں کو 'ہیروز آف دا ایئر' قرار دیا ہے۔