رسائی کے لنکس

چین نے کرپٹو کرنسیز پر پابندی لگا دی، بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر تک گر گئی


 بدھ کے روز بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر تک گر گئی۔
بدھ کے روز بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر تک گر گئی۔

چین کی جانب سے بدھ کے روز کرپٹو کرنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک کی جانب سے ایسی کرنسیز کو ان کی کاروں کی خریداری کے لیے استعمال کرنے سے متعلق متضاد بیانات کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت 30 فیصد تک گر گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کے روز بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر تک گر گئی۔ بٹ کوائن پچھلے مہینے اس سے دوگنی قیمت پر فروخت ہو رہا تھا۔ جب کہ بدھ کے روز بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز چینی حکام نے کرپٹو کرنسیز میں لین دین پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو اس کاروبار میں سٹے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یاد رہے کہ کرپٹو کرنسی کی زیادہ تر ’مائننگ‘ چین میں ہوتی ہے۔

چین میں تین سرکاری انڈسٹریز کی ایسوسی ایشنز نے ایک بیان میں کہا کہ کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں انتہائی بلند شرح پر جاتی ہیں اور پھر یک دم گر جاتی ہیں۔ جس سے کرپٹو کرنسیز کے کاروبار میں سٹے سے لوگوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

پیپلز بینک آف چائنا نے اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں مسلسل تبدیلی سے لوگوں کے اثاثوں کی سلامتی کو نقصان پہنچتا ہے اور معمول کا معاشی نظام متاثر ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ چین نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کرپٹو کرنسیز پر 2019 میں پابندی لگا دی تھی لیکن دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کے کاروبار کا 90 فیصد چین میں ہوتا ہے۔

پاکستان میں 'بِٹ کوائن' کی قانونی حیثیت کیا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:16:38 0:00

پچھلے ہفتے امریکی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک نے ٹیسلا کمپنی کی بنائی جانے والی کاروں کی بٹ کوائن کے ذریعے خرید پر پابندی لگا دی تھی۔ ایلن مسک کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی کی ’’مائننگ‘‘ کے ماحول پر برے اثرات ہوتے ہیں۔

ایلن مسک نے اعلان کیا تھا کہ ان کی کمپنی تمام بٹ کوائن فروخت کر دے گی۔ تاہم انہوں نے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے اب تک بٹ کوائن فروخت نہیں کئے۔

جرمنی سے تعلق رکھنے والے کرپٹو کرنسی کے تجزیہ کار ٹیمو ایمڈن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایلن مسک نے اس مسئلے کی شروعات کی تھی۔ اب اس مارکیٹ کو اس جھٹکے سے سنبھلنے میں وقت لگے گا۔

یاد رہے کہ کرپٹو کرنسی کی مائننگ کے عمل میں توانائی کی ایک بڑی مقدار خرچ ہوتی ہے۔ اس کے لیے بڑے ڈیٹا سینٹرز کو بڑے پیمانے پر بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ دنیا کی 80 فیصد کرپٹو کرنسی چین میں بنتی ہے جہاں بجلی بنانے کے لیے زیادہ تر کوئلہ جلایا جاتا ہے جس سے ماحول کی آلودگی بڑھتی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ڈوئچے بینک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر بٹ کوائن ایک ملک ہوتا تو ایک سال میں اسے بنانے کے لیے جتنی بجلی کی مقدار استعمال ہوتی ہے اس سے سوئٹزرلینڈ کی ایک سال کی توانائی کی ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔

لیکن کرپٹو کرنسی کے ٹریڈر اور انڈسٹری کے ماہر زین جیاجون نے اے ایف پی کو بتایا کہ بٹ کوائن کی قیمتیں پہلے بھی گری ہیں۔ اور ایسا ہر سال ہوتا ہے۔ کرپٹو کرنسی ان کے بقول کہیں نہیں جا رہی، یہ موجود رہے گی۔

XS
SM
MD
LG