رسائی کے لنکس

پاکستان میں بجلی کا بحران سنگین: مختلف شہروں میں احتجاج، توڑ پھوڑ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومتِ پاکستان کو جہاں معاشی بحران سے نمٹنے کا چیلنج درپیش ہے وہیں بجلی کا بحران بھی سر اٹھانے لگا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کرنے لگے۔

ملک بھر میں طلب بڑھنے کے بعد بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گزشتہ تین روز سے بجلی کی بندش کے خلاف مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت، دھرمپورہ، ہربنس پورہ، غازی آباد، سمن آباد، شاہدرہ اور ہمدر چوک میں شہریوں نے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کر کے احتجاج کیا اور حکام سے مطالبہ کیا کہ انہیں بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے۔

توانائی بحران سے نمٹنے کے لیےحکومت نے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق ملک کو بجلی کے بحران سے نکالنے کے لیے کوئلے کی درآمد بہت مددگار ثابت ہو گی ۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ افغانستان سے کوئلے کی ترسیل کے لیے تمام مراحل جلد مکمل کیے جائیں۔حکومت پرامید ہے کہ کوئلہ بجلی کی پیداوار بڑھانے میں مدرگار ثابت ہو گا۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے بجلی بحران کا ذمےدار تحریکِ انصاف کی سابق حکومت کو قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کا اصرار ہے کہ حکومت عوام کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

معاشی امور پر بات کرنے کے لیے تحریکِ انصاف کے ترجمان مزمل اسلم نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے وہ چھٹیوں پر چلی گئی ہیں۔

کراچی کی صورتِ حال

کراچی کے کئی علاقوں میں 10 گھنٹے سے بھی زائد بجلی غائب رہتی ہے۔ گزشتہ تین روز سے مختلف علاقوں میں جاری احتجاج کے دوران کئی مقامات پر توڑ پھوٹ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی پیش آئے۔

کراچی کی صورتِ حال کے پیشِ نظر صوبائی وزیرِ توانائی امتیاز شیخ نے شہر کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے 'کے الیکٹرک' کے حکام کا ایک اجلاس بدھ کو طلب کر لیا ہے۔

اجلاس کے دوران کے الیکٹرک حکام سے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اس کے دورانیے سمیت دیگر تفصیلات سے متعلق بریفنگ لی جائے گی۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق موسم گرم ہونے کے باعث بجلی کا شارٹ فال 250 میگا واٹ سے بڑھ کر 400 سے 500 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ 'کے الیکٹرک' کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ سے کراچی میں امن و امان کی صورتِ حال متاثر ہو رہی ہے اس لیے 'کے الیکٹرک' اپنا سسٹم درست کرے اور شہر میں بجلی بحران پر فوری قابو پایا جائے۔

XS
SM
MD
LG