رسائی کے لنکس

ترکیہ: تیسرے نمبر پر آنے والے صدارتی امیدوار کا ایردوان کی حمایت کا اعلان


ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہنے والے امیدوار سینان اوعان صدر ایردوان سے ملاقات کر رہے ۔ اوعان نے پیر کے روز ایردوان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 22 مئی 2023
ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں تیسرے نمبر پر رہنے والے امیدوار سینان اوعان صدر ایردوان سے ملاقات کر رہے ۔ اوعان نے پیر کے روز ایردوان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 22 مئی 2023

ترکی کے صدراتی انتخابات میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فی صد ووٹ حاصل نہ کر سکا جس کے بعد اب 28 مئی کو دوسرے مرحلے کا انتخاب ہو رہا ہے جس میں پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار حصہ لے سکیں گے۔

پہلے مرحلے میں تین امیدوار میدان میں تھے جن میں سے ایردوان نے 49 اعشاریہ 5 فی صد اور ان کے قریبی حریف کمال کلیچ دار اولو نے 44 اعشاریہ 9 فی صد ووٹ لیے تھے۔ جب کہ تیسرے امیدوار سینان اوعان کو 5 اعشاریہ 17 فی صد ووٹ ملے تھے۔

14 مئی کے پہلے انتخابی مرحلے میں اگرچہ اوعان سب سے کم ووٹ حاصل کر پائے تھے لیکن دوسرے مرحلے کے لیے ان کی حیثیت بادشاہ گر کی بن گئی کیونکہ وہ اپنے حامی ووٹروں کو جس جانب ووٹ دینے کے لیے کہیں گے، ہما اس کے سر پر بیٹھ جائے گا۔

دونوں صدارتی امیدواروں میں سے ہر ایک کی کوشش میں تھی کہ اسے اوعان کی حمایت حاصل ہو جائے۔ بالآخر سینان اوعان نے صدر ایردوان سے ملاقات کر نے کے بعد پیر کے روز ان کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا ۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ’’ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم انتخابات کے دوسرے مرحلے میں عوامی اتحاد کے امیدوار رجب طیب ایردوان کی حمایت کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ ہمیں یقین ہے کہ ہمارا فیصلہ ہمارے ملک اور قوم کے لیے صحیح فیصلہ ہو گا‘‘۔

ایردوان کے لیے ان کی توثیق اور حمایت اس وقت سامنے آئی جب انہوں نے جمعے کے روز استنبول میں ترک رہنما سے اچانک ملاقات کی۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد فوری بعد کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوعان کی توثیق کے باوجود یہ یقینی نہیں ہے کہ ان کے تمام حامی ایردوان کے حق میں ہی ووٹ دیں گے۔ ان کے کچھ ووٹ کمال کلیچ دار اولو کے پاس بھی جا سکتے ہیں۔ جب کہ کچھ ووٹر دوسرے مرحلے میں ووٹ نہ دینے کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔

اوعان کی حمایت کرنے والی مہاجر وکٹری پارٹی کے ایک لیڈر اوزدگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینان اوعان کا بیان ان کا اپنا سیاسی انتخاب ہے ۔ یہ بیان وکٹری پارٹی کی سوچ کی نمائندگی نہیں کرتا ۔ وہ اس بارے میں منگل کو اپنا بیان دیں گے۔

55 سالہ اوعان ایک سابق ماہر تعلیم ہیں ۔ انہیں انتہائی دائیں بازو کی مہاجر مخالف پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے ایردوان کی حمایت کرنے کا فیصلہ اس لیے بھی کیا ہے کہ انہیں پارلیمنٹ میں ارکان کی اکثریت حاصل ہے۔

ایردوان کی حکمران اے کے پارٹی اور اس کے قوم پرست اور اسلام پسند اتحادیوں نے 600 نشستوں والی پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت برقرار رکھی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے ایردوان کے دوسرے مرحلے کے انتخاب میں کامیابی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG