واشنگٹن —
یورپ میں یورو کرنسی کے مالی خسارے کو ڈیڑھ برس ہو چکا ہے اور یہ بحران اپنی سنگین شکل اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ یورو کرنسی کا آغاز 1999ء میں کیا گیا تھا جس کے بعد سے اب تک یورو کو اپنی تاریخ کے بدترین خسارے کا سامنا ہے۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ 17 یورپی ممالک پر مشتمل ’یورو زون‘ کو سال ِرواں میں جنوری سے مارچ تک اپنی معاشی قدر میں 20 فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ گذشتہ چھ چوتھائیوں سے یورو کو مسلسل اپنی معاشی قدر میں کمی کا سامنا ہے۔
ماہر ِمعاشیات پیٹر وینڈن ہاؤٹ کہتے ہیں، ’یورو اس وقت عالمی معیشت میں کمزور ترین حیثیت رکھتا ہے۔‘
اِس وقت یورو استعمال کرنے والے نو ممالک کو مالی خسارے کا سامنا ہے۔ ان ممالک کی فہرست میں فرانس بھی شامل ہے جسے یورو کی دوسری بڑی معیشت تصور کیا جاتا ہے۔
فرانس کو رواں سال کی پہلی چوتھائی کے دوران مالی خسارہ درپیش آیا ہے۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ 17 یورپی ممالک پر مشتمل ’یورو زون‘ کو سال ِرواں میں جنوری سے مارچ تک اپنی معاشی قدر میں 20 فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ گذشتہ چھ چوتھائیوں سے یورو کو مسلسل اپنی معاشی قدر میں کمی کا سامنا ہے۔
ماہر ِمعاشیات پیٹر وینڈن ہاؤٹ کہتے ہیں، ’یورو اس وقت عالمی معیشت میں کمزور ترین حیثیت رکھتا ہے۔‘
اِس وقت یورو استعمال کرنے والے نو ممالک کو مالی خسارے کا سامنا ہے۔ ان ممالک کی فہرست میں فرانس بھی شامل ہے جسے یورو کی دوسری بڑی معیشت تصور کیا جاتا ہے۔
فرانس کو رواں سال کی پہلی چوتھائی کے دوران مالی خسارہ درپیش آیا ہے۔