یورپی یونین کی طرف روس پر عائد تعیزات میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ یورپی یونین کے راہنماؤں کے اس اجلاس کے دوران کیا گیا جو جمعرات کو برسلز میں ہوا۔
روس کے خلاف عائد پابندیوں میں توسیع کا فیصلہ کوئی حیران کن امر نہیں ہے۔
جرمنی کی چانسلر اینگلا مرکل اور فرانس کے صدر فرانسواں اولاند نے روان ہفتے کہا کہ وہ روس کی طرف سے یوکرین سے متعلق معاہدے پر عمل درآمد نا کرنے پر پابندیوں میں توسیع کی حمایت کریں گے۔
اس فیصلے کا باضابطہ اعلان متوقع طور پر آئندہ چند روز کے دوران کیا جائے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کو سزا دینے کے لیے اقدامات میں مناسب پیش رفت نا ہونے کی وجہ نو منتخب صدر ٹرمپ کے وہ بیانات ہیں جن میں انہوں نے تنازعات کے حل اور انسداد دہشت گردی کے لیے مل کر کام کرنے کی رضا مندی کا اظہار کیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے روس کی خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ تاہم یورپی راہنماؤں نے جمعرات کو روس کی مدد سے شامی فورسز کی حلب شہر میں کی جانے والی کارروائیوں کی مذمت کی ہے اور انہوں نے تشدد کے ان واقعات کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
فرانس کے صدر اولاند نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "میں روس کے ساتھ مسلسل بات کر رہا ہوں اور روس وہ وعدے کرتا ہے جنہیں یہ ایفا نہیں کرتا ہے۔ ہمارے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ ہم جنگ بندی کی طرف جائیں۔"