رسائی کے لنکس

صدر بائیڈن اور ان کے بیٹے سے متعلق رشوت کی جھوٹی کہانی گھڑنے والے ایف بی آئی مخبر کو سزا


فائل فوٹو
فائل فوٹو
  • امریکہ کے تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے مخبر الیگزینڈر سمرنوف کو بدھ کو سزا سنائی گئی ہے۔
  • الیگزینڈر سمرنوف امریکہ اور اسرائیل کی دوہری شہریت کے حامل ہیں۔
  • الیگزینڈر سمرنوف نے جو بائیڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف رشوت وصولی کی جھوٹی کہانی گھڑی تھی۔
  • ایف بی آئی کے مخبر کو چھ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
  • انہوں نے گزشتہ ماہ لاس اینجلس کی ایک وفاقی عدالت میں اعترافِ جرم کر لیا تھا۔

ویب ڈیسک — امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف رشوت وصول کرنے کی جھوٹی کہانی گھڑنے والے ایف بی آئی کے مخبر کو چھ برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق امریکہ کے تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے مخبر الیگزینڈر سمرنوف کو بدھ کو سزا سنائی گئی ہے۔

الیگزینڈر سمرنوف ایف بی آئی کو جھوٹی معلومات فراہم کرنے اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کے لیے اپنی آمدن چھپانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ لاس اینجلس کی ایک وفاقی عدالت میں اعترافِ جرم کر لیا تھا۔

الیگزینڈر سمرنوف امریکہ اور اسرائیل کی دوہری شہریت کے حامل ہیں۔ انہوں نے ایف بی آئی کے اپنے ہینڈلر کے سامنے یہ جھوٹا دعویٰ بھی کیا تھا کہ 2015 میں جب جو بائیڈن امریکہ کے نائب صدر تھے تو انہیں اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو یوکرین کی توانائی کمپنی ’برزما‘ کے اعلیٰ حکام نے 50، 50 لاکھ ڈالر رشوت دی تھی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق الیگزینڈر سمرموف نے یہ جھوٹا دعویٰ 2020 کے صدارتی انتخابات کے دوران ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بارے میں اپنے ’تعصب‘ کے اظہار کے طور پر کیا تھا۔

بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف رشوت وصولی کی جھوٹی کہانی گھڑنے کے معاملے پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رشوت وصولی کی جعلی اسکیم 2020 کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش تھی۔

پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران سامنے آیا کہ الیگزینڈر سمرنوف کا توانائی کمپنی ’برزما‘ کے ساتھ 2017 میں معمولی نوعیت کا کاروباری تعلق تھا جب کہ اس وقت جو بائیڈن کی نائب صدارت کی مدت ختم ہو چکی تھی۔

پراسیکیوٹر نے یہ بھی بتایا کہ الیگزینڈر سمرنوف کے جھوٹے دعوے کے سبب امریکہ کی کانگریس میں شدید گرما گرمی ہوئی۔

یہ معاملہ ایک بار پھر کچھ برس بعد 2020 میں اس وقت بھی سامنے جب صدارتی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے والے صدر جو بائیڈن کے مواخذے کے لیے کانگریس میں کارروائی شروع کی گئی۔ اس وقت جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس مواخذے کی کوشش کو ’اسٹنٹ‘ قرار دیا تھا۔

الیگزینڈر سمرنوف کی گرفتاری سے قبل ری پبلکن پارٹی ایف بی آئی سے اس حوالے سے دستاویزات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

امریکہ کے محکمۂ انصاف کے اسپیشل کونسل ڈیوڈ وئس کی ٹیم نے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں لکھا ہے کہ سمرنوف نے جرم کا ارتکاب کر کے امریکہ کے ساتھ غداری کی ہے۔ امریکہ نے ان کے لیے فیاضی کا مظاہرہ کیا تھا اور انہیں شہریت جیسا بڑا اعزاز عطا کیا تھا۔

دستاویزات میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ امریکہ نے سمرنوف پر ایک قانون پر عمل کرنے والے شہری کے طور پر اعتماد کیا تھا لیکن انہوں نے اس اعتماد کو ٹھیس پہنچائی اور امریکہ کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کی۔ خاص طور پر جب امریکہ کی ایک اہم ترین ایجنسی نے انہیں خفیہ معلومات کے لیے انسانی ذریعہ سمجھا تاکہ وہ سچ سے آگاہ کریں۔

الیگزینڈر سمرنوف گزشتہ برس فروری سے قید میں ہیں۔ انہیں ملنے والی چھ برس کی سزا کی مدت انہیں حراست میں لیے جانے کے وقت سے شروع ہوگی۔

پراسیکیوٹرز نے ان کے خلاف گزشتہ برس نومبر میں ٹیکس کی عدم ادائیگی کے لیے آمدن چھپانے کے نئے الزامات بھی عائد کیے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2020 سے 2022 کے درمیان لاکھوں ڈالر کی کمائی کی ہے۔

الیگزنڈر سمرنوف کے وکلا نے عدالت سے سزا چار برس تک محدود کرنے کی استدعا کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے ایک دہائی تک ایف بی آئی کے مخبر کی حیثیت سے امریکہ کی ’کافی مدد‘ کی ہے۔

الیگزنڈر سمرنوف کے وکلا نے عدالت میں جمع دستاویزات میں کہا ہے کہ سمرنوف آنکھوں سے متعلق صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہیں اور طویل سزا ان کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنیں گی۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG