رسائی کے لنکس

قازقستان: سبکدوش صدر کی صاحبزادی ایوانِ بالا کی اسپیکر منتخب


قازقستان کے سبکدوش ہونے والے صدر نذر بایوف کی صاحبزادی داریغہ۔ فائل فوٹو
قازقستان کے سبکدوش ہونے والے صدر نذر بایوف کی صاحبزادی داریغہ۔ فائل فوٹو

قازقستان کے اپنا عہدہ چھوڑنے والے صدر نور سلطان نذربایوف کی بڑی صاحبزادی داریغہ نذربایوف کو پارلیمان کے ایوان بالا کا سپیکر منتخب کر لیا گیا ہے۔ قازقستان میں یہ صدر کے بعد دوسرا اہم ترین عہدہ ہے۔

قازقستان کے بانی اور تین دہائیوں تک برسر اقتدار رہنے والے نذربایوف نے منگل کے روز اچانک سبکدوش ہونے کا اعلان کر دیا تھا اور پارلیمان کے ایوان بالا کے سپیکر قاسم ژومارٹ توکائیو کو اپنی بقیہ مدت صدارت کے لئے قائم مقام صدر نامزد کر دیا تھا۔

قاسم ژومارٹ توکائیو نے آج بدھ کے روز قائم مقام صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سبکدوش ہونے کے باوجود نورسلطان نذربایوف کو فیصلہ کن اختیارات حاصل ہیں اور اُنہوں نے اپریل 2020 کے آئندہ صدارتی انتخابات سے قبل اپنی 55 سالہ صاحبزادی داریغہ کو اپنا جانشین بنانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

نور سلطان نذربایوف کے پاس اپنی سیاسی جماعت نور اوتن کی صدارت کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کونسل کے تاحیات چیئرمین کا عہدہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ اُنہیں آئینی طور پر ’’ایلبیسی‘‘ یعنی ’’قوم کے بانی رہنما ‘‘ کا مقام بھی حاصل ہے۔

توقع کی جاتی ہے کہ لگ بھگ دو کروڑ آبادی کے قازقستان میں نذربایوف کی حیثیت ملک کی طاقتور ترین شخصیت کے طور پر برقرار رہے گی۔

اُن کی صاحبزادی بین الاقوامی اُمور، دفاع اور سلامتی سے متعلق قومی کمیٹیوں کی سربراہی کر چکی ہیں۔ اس سے قبل وہ ملک کی نائب وزیراعظم بھی رہی ہیں۔ ایوان بالا کی سپیکر کی حیثیت سے وہ ملک کی دوسری اہم ترین پوزیشن کی حامل ہوں گی اور نئے عبوری صدر توکائیو کے کسی بھی وجہ سے نااہل ہونے کی صورت میں وہ ملک کی صدر بن سکتی ہیں۔

قائم مقام صدر توکائیو دس برس تک ملک کے وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔ وہ 1999 سے 2002 تک قازقستان کے وزیراعظم رہے اور پھر 2007 اور 2013 میں دو مرتبہ ایوان بالا کے سپیکر منتخب ہوئے۔ توکائیو کئی زبانیں جانتے ہیں اور اُنہیں قازخ، روسی، انگریزی اور چینی زبانوں پر عبور حاصل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کے روز نورسلطان نذر بایوف کے اچانک سبکدوش ہونے کے اعلان کے بعد ایک بیان میں اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ قازقستان اور امریکہ کے قریبی تعلقات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

XS
SM
MD
LG