رسائی کے لنکس

فیس بک نے ’بلیٹن‘ کے نام سے اپنا نیوز پلیٹ فارم لانچ کر دیا


فیس بک بلیٹن
فیس بک بلیٹن

فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک حالیہ آڈیو کانفرنس میں یہ اعلان کیا کہ فیس بک باضابطہ طور پر اپنا نیوز پلیٹ فارم 'بلیٹن' متعارف کروا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں،آزاد مصنفین کی بڑھتی ہوئی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو اپنے قارئین کے ساتھ براہ راست رابطوں کے ذریعے رقم حاصل رہے اور اپنا کاروبار چلا رہے ہیں۔اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوے ہم یہ پلیٹ فارم "بلیٹن" لانچ کر رہے ہیں۔

یہ پلیٹ فارم آزاد مصنفین کے لئے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہو گا۔ فیس بک ایسے تمام مصنفین کو ادائیگی کرے گا جو اس پلیٹ فارم کا حصہ ہوں گے۔ زکربرگ نے مزید کہا کہ فیس بک لانچ کے وقت کسی بھی رکنیت کی فیس میں کؤیی کٹوتی نہں کرے گا اور نہ ہی کمپنی اپنے مصنفین کی کمائی میں سے حصہ لے گی اور انہیں اپنے مواد کی پوری ملکیت بھی دے گی۔

تاہم فیس بک نے یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ مستقبل میں تخلیق کاروں پر کب اور کیا فیس عائد کرے گا۔

فیس بک ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک تحریر پر کمپنی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ہم لکھاریوں کے کام کا احترام کرتے ہیں اور یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جو بھی ہمارے ساتھ شراکت کرتا ہے اسے مکمل ادارتی آزادی حاصل ہو گی۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

فیس بک کا کہنا ہے کہ یہ پلیٹ فارم اس وقت امریکی تخلیق کاروں کے ساتھ لانچ کر رہا ہے، لیکن 'بلیٹن' نام کی سائٹ دنیا بھر میں دستیاب ہو گی اور بیٹا ٹیسٹ کے بعد مزید بین الاقوامی ناموں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اپریل میں، فیس بک نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے اشاعت کے نئےپلیٹ فارم پر لکھنے کے لئے آزاد مقامی صحافیوں کو بھرتی کرنے کے لئے 5 ملین ڈالر صرف کرے گا۔

'بلٹین' نامی اس سروس کو شروع کرنے کے لئے، فیس بک نے کھیلوں، تفریح، سائنس اور صحت سمیت مختلف شعبوں کے درجنوں لکھاریوں کے ساتھ شراکت کی ہے۔ بلیٹن ابتدائی طور پر اپنے بیٹا ورژن میں ایک محدود تعداد میں کچھ مشہور مصنفوں پر مشتمل ہو گا ، اور جانچنے کے بعد اس پلیٹ فارم کو جلدہی مکمل طور پر ریلیز کیا جائے گا اور تمام لکھاریوں کے استعمال کے لئے دستیاب ہو گا۔

فیس بک وقت کے ساتھ ساتھ مزید مصنفین کے ساتھ شراکت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان میں نہ صرف مشہور مصنفین بلکہ وہ بھی شامل ہوں گے جو مقامی خبروں پر توجہ دیتے ہیں۔

'بلیٹن'کے نیوز لیٹر کو سبسکرائب کرنے کے لئے صارفین کو فیس بک اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں ہو گی تاہم، بلیٹن کا ایک علیحدہ پلیٹ فارم ہو گا اور اسے فیس بک میں ضم نہیں کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG