مختصر ویڈیو کے معروف ترین سوشل پلیٹ فارم 'ٹک ٹاک' نے صارفین کے لیے ویڈیو بنانے کے دورانیے کو ایک منٹ سے بڑھا کر تین منٹ کر دیا ہے۔
مقبول چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو دنیا بھر سے تقریباً ایک ارب صارفین استعمال کرتے ہیں جب کہ یہ پلیٹ فارم نوجوانوں میں زیادہ مقبول ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے پروجیکٹ مینیجر ڈریو کرہوف کا کہنا ہے کہ زیادہ دورانیے کی ویڈیو کی وجہ سے کریئٹرز (تخلیق کار) اب پلیٹ فارم پر نیا اور وسیع مواد بنا سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک صارفین کو آئندہ ہفتوں میں ایک منٹ کے دورانیے کو بڑھا کر تین منٹ کی ویڈیو بنانے کا آپشن دستیاب ہو گا۔
ٹک ٹاک کو یوٹیوب اور ٹریلر جیسی دیگر مشہور ویڈیو پلیٹ فارمز سے مقابلے کا سامنا ہے۔
دوسری جانب فیس بک کی زیرِ ملکیت کمپنی انسٹاگرام بھی اپنی ایپ پر ویڈیو فیچرز لانے کا تجربہ کر رہی ہے۔
انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ اب ہم صرف 'فوٹو شیئرنگ' ایپ نہیں رہیں گے۔
ان کے بقول آن لائن پلیٹ فارمز پر ویڈیو دیکھنا اور شیئر کرنے میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور انسٹاگرام کو اس جانب مزید توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک ایپلی کیشن کو جہاں دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے وہیں مختلف ممالک کی جانب سے اس پلیٹ فارم پر پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر قومی سلامتی کے خدشات کے پیشِ نظر پابندی عائد کی تھی۔
اسی طرح گزشتہ دنوں پاکستان کی ایک عدالت نے ملک بھر میں ٹک ٹاک کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔