انسٹاگرام کے بعد اب فیس بک پر بھی مختصر ویڈیو فیچر 'ریلز' کو شامل کیا گیا ہے اور دنیا بھر میں صارفین فیس بک پر ریلز پوسٹ اور دیکھ سکیں گے۔
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی 'میٹا' نے منگل کو کہا ہے کہ فیس بک پر 150 سے زائد ممالک میں ریلز فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل فیس بک پر ریلز کا فیچر سن 2021 میں صرف امریکہ کے صارفین کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق میٹا نے معروف لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک کی مقبولیت کو مدِ نظر دیکھتے ہوئے انسٹاگرام پر 2020 میں ریلز فیچر متعارف کرایا تھا۔
میٹا کے بانی مارک زکر برگ نے منگل کو فیس بک پر جاری بیان میں کہا کہ "ریلز پہلے ہی تیزی سے مقبول ہونے والا ایک ٹول ہے اور آج ہم اسے دنیا بھر میں فیس بک صارفین کے لیے پیش کر رہے ہیں۔"
کمپنی کے مطابق فیس بک پر صارفین اپنا آدھے سے زیادہ وقت ویڈیوز دیکھ کر ہی گزارتے ہیں۔
میٹا نے فیس بک پر ریلز متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اس فیچر کے ذریعے کونٹینٹ کریئٹرز (تخلیق کار) کے لیے پیسے کمانے کے مواقع بھی پیش کیے ہیں۔
کمپنی کے مطابق 'ریلز پلے بونس پروگرام' کے ذریعے اہلیت رکھنے والے تخلیق کاروں کو ان کی ریلز پر ویوز کی بنیاد پر ماہانہ 35 ہزار ڈالرز تک رقم دی جائے گی۔
واضح رہے کہ 'ریلز پلے بونس پروگرام' تخلیق کاروں کے لیے ایک ارب ڈالر مختص کرنے کے پروگرام کا حصہ ہے۔
اس پروگرام کے تحت کمپنی نے فیس بک اور انسٹاگرام کے لیے خصوصی مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے ایک ارب ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے علاوہ تخلیق کار ریلز پر مونیٹائزیشن یعنی اشتہارات کی مدد سے بھی پیسے کما سکیں گے۔ اس ضمن میں کمپنی امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو میں آزمائش کر رہی ہے جب کہ آئندہ آنے والے ہفتوں میں اس کا دائرہ کار دیگر ممالک تک بڑھایا جائے گا۔