رسائی کے لنکس

سعودی عرب کا یومِ تاسیس:’محمد بن عبدالوہاب کا نام تاریخ سے مٹایا جارہا ہے‘


سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اصلاحات کے بعد امورِ مملکت میں مذہبی حلقوں کا عمل دخل کم ہوا ہے۔فوٹو فائل
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اصلاحات کے بعد امورِ مملکت میں مذہبی حلقوں کا عمل دخل کم ہوا ہے۔فوٹو فائل

تاریخ میں پہلی بار سعودی عرب میں 22 فروری کو ’پہلی سعودی ریاست‘ کے قیام کی سالگرہ منائی جارہی ہے۔

سعودی عرب کا قومی دن ہرسال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے البتہ شاہی فرمان کے مطابق 22 فروری سے مملکت کے ’یومِ تاسیس‘ کی تقریبات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

تین سو سال قبل 1727 میں سعودی عرب کے شاہی خاندان کے جدِ اعلیٰ محمد بن سعود نے فروری میں ’اماراتِ درعیہ‘ کی بنیاد رکھی تھی جس کے قیام کی یاد میں یومِ تاسیس منانے کا آغاز ہوا ہے۔

سعودی اخبار ’سعودی گزیٹ‘ کے مطابق 27 جنوری کو سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کیا تھا جس میں ہر سال 22 فروری کو سعودی عرب کا ’یومِ تاسیس‘ یا مملکت کے قیام کا دن منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

شاہی فرمان میں کہا گیا تھا کہ 1727 میں ماہِ فروری میں امام محمد بن سعود کی حکومت کا آغاز ہوا تھا جو پہلی سعودی ریاست کی ابتدا تھی۔ یہ دن اس مناسبت سے منایا جارہا ہے جب سعودی سلطنت کے بانی محمد بن سعود نے موجودہ سعودی دارالحکومت ریاض کے شمال مغرب میں واقع درعیّہ کی امارت کا اقتدار سنبھالا تھا۔

شاہی فرمان میں سعودی ریاست کے ابتدا کے لیے 1727 کے سال کا تذکرہ کیا گیا ہے جو کہ ریاست کی ابتدا کے بارے میں مؤرخین کے تعین کردہ دور سے 18 سال قبل کا سال بنتا ہے۔

عام طور پر 1744 کو سعودی ریاست کے باقاعدہ آغاز کا سال قرار دیا جاتا تھا جب قبائلی رہنما محمد بن سعود نے اسلامی مبلغ محمد بن عبدالوہاب کے ساتھ اتحاد کیا تھا اور اس کے بعد مقامی قبائل کے ساتھ مل کر ایک ریاست کی بنیاد رکھی تھی۔ محمد بن عبدالوہاب نے یہ اتحاد اپنے نظریات کی تبلیغ کے لیے کیا تھا۔ اسلام سے متعلق ان کے نظریات اور تعبیرات کو وہابیت یا وہابی اسلام کہا جاتا ہے۔

آلِ سعود کے حکمرانوں کے ساتھ محمد بن عبدالوہاب کے اتحاد کے نتیجے میں اس حکومت کو مذہبی جواز حاصل ہوا تھا اور اسی کے بعد سے محمد بن سعود کو امام کہا جانے لگا تھا۔ اس اتحاد کے بعد وہابی فکر سے تعلق رکھنے والے دینی علما کو سماجی مسائل، تعلیم اور اخلاقیات سے متعلق قانون سازی جیسے امور میں باختیار کیا گیا تھا۔

’تاریخ دوبارہ لکھی جا رہی ہے‘

’عرب نیوز‘ کے مطابق 1744 میں محمد بن سعود اور محمد بن عبدالوہاب کے درمیان اتحاد کے بعد ہونے والے واقعات اہمیت کے حامل ہیں۔ لیکن مذہب اور ریاست کے مشترکہ مفاد کے لیے یکجا ہونے سے قبل پہلی سعودی ریاست کے قیام کی ابتدائی تاریخ پیچیدہ اور اس کے اسباب کی جڑیں بہت گہری ہیں۔

بہت سے مبصرین یومِ تاسیس کے لیے 1727 کے اس اعلان کو سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کی شروع کی گئی اصلاحات کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے مذہبی پولیس کے اختیارات کو محدود کردیا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب میں سنیما گھروں، خواتین کی ڈرائیونگ سے پابندیاں ختم کردی گئی ہیں اور خواتین کو محرم کے بغیر سفر کی اجازت بھی دی جا چکی ہے۔

گزشتہ ماہ جاری ہونے والے شاہی فرمان میں 22 فروری کو مملکت کے یومِ تاسیس قرار دینے کے اعلان کو ماہرین سعودی عرب کی تاریخ از سر نو ترتیب دینے کا اشارہ قرار دیتے ہیں۔

واشنگٹن میں قائم عرب گلف اسٹیٹس انسٹیٹیوٹ سے وابستہ اسکالر کرسٹین ڈیوان کا کہنا ہے کہ محمد بن عبدالوہاب کو سعودی عرب کی تاریخ سے مٹایا جا رہا ہے۔

’رائٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی قوم پرستی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ محمد بن سعود کی یاد منانے سے عوام کو شاہی خاندان سے براہِ راست جوڑا جا رہا ہے اور اس کے ذریعے ریاست کے قیام میں مذہب نے جو کردار اد ا کیا تھا اسے کم اہم بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔

محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سے سعودی عرب میں مذہبی حلقوں کی جانب سے عائد کی گئی مختلف پابندیوں میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے اور مبصرین کا خیال ہے کہ وہ مملکت کو وہابی نظریات سے دور لے جانے کے لیے کوشاں ہیں۔

سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے یومِ تاسیس پر تین روز تک تقریبات جاری رہیں گی جن میں سعودی عرب کی جدید تاریخ پر موسیقی کے پروگرام، آتش بازی اور دیگر سرگرمیاں ترتیب دی گئی ہیں جن میں 3500 سے زائد فن کار شرکت کریں گے۔

پرچم اور ترانے میں تبدیلی

سعودی عرب میں بااختیار تصور ہونے والی حکومت کی شوریٰ کونسل نے گزشتہ ماہ سعودی عرب کے قومی ترانے اور پرچم سے متعلق قوانین میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں کہ اس ترمیم کے نتیجے میں سعودی عرب کے پرچم میں کوئی تبدیلی کی جائے گی یا نہیں جس پر کلمہ درج ہے۔

سعودی عرب میں پہلے ہی 23 ستمبر کو قومی دن منایا جاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب 1925 میں السعود نے حجاز کے علاقے اور مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ اور مدینہ کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ اس کے بعد 1932 میں مملکت کا نام تبدیل کرکے سعودی عرب کر دیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG