سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے اپنے 'فیشل ریکگنیشن سسٹم' یعنی چہرے کی شناخت کے نظام کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیس بک نے تصاویر اور ویڈیوز میں خودکار طریقے سے لوگوں کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی سے متعلق 'بڑھتے سماجی خدشات' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے وہ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کے لیے ٹیکنالوجی پر کام جاری رکھے گا۔
کمپنی کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس یعنی مصنوعی ذہانت کے شعبے کے نائب صدر جیروم پسنتی نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ریگولیٹرز چہرے کی شناخت کے نظام کے استعمال پر قابو پانے والے واضح اصول فراہم کرنے کے عمل میں ہیں۔
ان کے بقول ''ہم سمجھتے ہیں کہ اس بڑھتی غیر یقینی کے دوران چہرے کی شناخت کا استعمال مخصوص معاملات کے لیے محدود کرنا مناسب ہے۔''
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق فیس بک کا یہ قدم ایک ارب سے زائد صارفین کے 'چہرے کی شناخت کے ٹیمپلیٹس' ڈیلیٹ یعنی ختم کر دے گا۔
فیس بک کا کہنا تھا ہے کہ اس کے ایک تہائی یومیہ فعال صارفین نے اس ٹیکنالوجی کا انتخاب کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق اسے ختم کرنے کا عمل دسمبر تک مکمل ہونا چاہیے۔
البتہ کمپنی کا کہنا ہے کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے تصاویر کو قابلِ شناخت بنانے والا ٹول معمول کے مطابق کام کرتا رہے گا۔ لیکن اب ان تصاویر میں لوگوں کے نام شامل نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب ایسا دکھائی دیتا ہے کہ فیس بک چہرے کی شناخت کے معاملے کو مستقل طور پر ختم نہیں کرے گا۔
کمپنی نے اپنے بلاگ پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ اگر آگے دیکھیں تو ہمیں چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی ایک طاقت ور ٹول کے طور پر نظر آئے گی۔ مثال کے طور پر لوگوں کی شناخت کی تصدیق کے لیے یا انہیں دھوکے اور جعل سازی سے روکنے کے لیے۔
فیس بک کے بقول اس طرح کی ٹیکنالوجیز پر کام جاری رہے گا اور اس سلسلے میں بیرونیِ ماہرین سے رابطے برقرار رکھے جائیں گے۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔