حکومتِ پاکستان کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار پر تنقید کے بعد پنجاب میں حکومتی کارکردگی کے حوالے سے حکمراں جماعت میں پائی جانے والی بے چینی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
فواد چوہدری نے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس اور اس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے کھلے خط میں پنجاب حکومت کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار عثمان بزدار کو قرار دیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ عثمان بزدار بادشاہوں کی طرح پنجاب کو چلا رہے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب پروونشل فنانس ایوارڈ بھی اضلاع کو نہیں دے رہا۔ صوبائی سطح پر کچھ ہو رہا ہے اور نہ اضلاع کو فنڈز منتقل ہو رہے ہیں۔ ان کے بقول جس فارمولے کے تحت وفاق فنڈز صوبوں کو دیتا ہے اسی طرح اضلاع میں فنڈز تقسیم ہونے چاہئیں۔
فواد چوہدری بولے کہ پنجاب کا 350 ارب کا ترقیاتی بجٹ ہے۔ جس میں سے صرف 77 ارب روپے ریلیز ہوئے ہیں۔ انہوں نے گلہ کیا کہ پنجاب میں نہ تو سیاسی قیادت کام کر رہی ہے اور نہ ہی انتظامی افسران کی کارکردگی اچھی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور وزیر اعلٰی عثمان بزدار کی ناقص کارکردگی کے باعث تحریک انصاف کی مجموعی کارکردگی پر سوالات اُٹھ رہے ہیں۔
'صرف اسلام آباد حالات ٹھیک نہیں کر سکتا'
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اگر صوبے کارکردگی نہیں دکھائیں گے تو گورننس بہتر نہیں ہو سکتی۔ فواد چوہدری کے بقول صرف "اسلام آباد پورے پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں کر سکتا۔ عثمان بزدار بہت اچھے آدمی ہوں گے۔ ان کی نیت بھی اچھی ہو گی لیکن جب تک وہ کارکردگی نہیں دکھاتے صورتِ حال بہتر نہیں ہو سکتی۔ وزیر اعلٰی کی کارکردگی اور سوچ میں فرق ہے۔ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہباز شریف کی روایات کو ختم کرے۔"
تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے حکومتی حلقوں میں خاصی بے چینی پائی جاتی ہے۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار عدنان عادل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری خود بھی وزیراعلٰی پنجاب کے امیدوار تھے۔ انہیں اپنے حلقے کے لیے ترقیاتی فنڈ جتنے وہ چاہتے ہیں نہیں مل رہے جبکہ زیادہ تر ترقیاتی فنڈر ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف اور میانوالی کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں۔
عدنان عادل کے بقول فواد چوہدری کے تحفظات کو پارٹی کے اندر پذیرائی نہیں مل رہی تھی۔ لہذٰا اُنہوں نے میڈیا کا سہارا لیا۔
عدنان عادل کہتے ہیں کہ پنجاب ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت اگر یہاں پرفارم نہیں کر پا رہی تو لامحالہ اس کا اثر مجموعی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ عدنان عادل کے بقول فواد چوہدری سیاست دان ہیں اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ فنڈز کے حوالے سے وزیر اعلٰی پنجاب اُنہیں لفٹ نہیں کرا رہے۔
عدنان عادل کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتیں بھی اب تحریک انصاف پر دباؤ بڑھا رہی ہیں۔ اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) بھی کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہی ہے۔
“یہ اِس بات کا بھی اشارہ ہے کہ کچھ طاقتیں چاہتی ہیں کہ پنجاب میں تبدیلی آئے اور جو لوگ پنجاب حکومت کی کارکردگی پر تنقید کر رہے ہیں وہ زیادہ تر ایسے لوگ ہیں جن کا ماضی میں تعلق اسٹیبلشمنٹ سے رہا ہے۔ لگتا ہے کہ پنجاب میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع ہے۔"
'جس صوبے کو کارکردگی دکھانی چاہیے وہ سب سے پیچھے ہے'
مسلم لیگ (ق) کے ترجمان کامل علی آغا نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کا مسئلہ اور مجبوری یہ ہے کہ وہ اپنی شہرت کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔
اُن کی جماعت نے حکومت بننے کے تین ماہ کے اندر ہی کہنا شروع کر دیا تھا کہ کارکردگی دکھائیں۔ کامل علی آغا نے کہا کہ وہ اپنے ذاتی فائدے کی کوئی بات نہیں کر رہے۔ وہ تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔ ان کے بقول جس صوبے کو سب سے بہتر کارکردگی دکھانی چاہیے وہ سب سے پیچھے جا رہا ہے۔
کامل علی آغا نے گلہ کیا کہ پنجاب میں حکومت کی سب سے بڑی اتحادی جماعت ہونے کے باوجود اُن سے کوئی مشاورت نہیں کی جاتی۔ بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ ہم کسی منہ سے عوام کے پاس جائیں؟
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے فواد چوہدری کی تنقید پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے صوبے سے شو بازوں کی شاہ خرچیوں کا کلچر ختم کر دیا ہے۔ بیان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومت نے سرکاری خزانے کو مال مفت کی طرح خرچ کیا لیکن وہ سرکاری خزانے کو امانت سمجھتے ہیں۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب کے دفتر نے ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے 15 جنوری 2020 تک کی رپورٹ بھی جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 308 ارب کے بجٹ میں سے 158 ارب کے ترقیاتی فنڈز ریلیز کیے ہیں۔
پنجاب کے وزیر اعلٰی پر اپوزیشن اور خود اپنی جماعت کے اندر تنقید کے باوجود وزیر اعظم عمران خان عثمان بزدار کی مکمل حمایت کرتے آئے ہیں۔
پنجاب میں ہونے والی مختلف تقریبات میں عمران خان عثمان بزدار کو شاباش بھی دیتے رہے ہیں۔ اپنے ایک حالیہ بیان میں عمران خان نے کہا تھا کہ عثمان بزدار کو اپنے کاموں کی تشہیر کرنی چاہیے۔
عمران خان یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ جب تک پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہے۔ عثمان بزدار ہی وزیر اعلٰی پنجاب رہیں گے۔