بھارت کے ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں ہارمونیم یا ڈھول کی لے پر گانے گا کر پیسے مانگنے کے مناظر بہت عام ہیں۔ عورتیں اور بچے، سب ہی برسوں سے ایسا کرتے آرہے ہیں۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب انہیں عوامی فنکار کہا جانے لگا ہے۔ سوشل میڈیا کے عام ہونے کے بعد عوامی فنکاروں کی تعداد اور شہرت میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے۔ اب تو یہ خیال بھی عام ہے کہ سوشل میڈیا راتوں رات لوگوں کو اسٹارز بنا دیتا ہے۔
ایسی ہی ایک عوامی فنکارہ رانو مونڈل ہیں جو بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ایک ریلوے اسیشن پر گانے گاتی تھیں۔ جو بھی انہیں سنتا ان کی مدد ضرور کرتا اور کہتا کہ رانو کے گلے میں درد اور سُروں میں بلا کی تان ہے۔
اکثر لوگ رانو کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کرتے رہے۔ انہی ویڈیوز میں سے ایک میں انہیں فلم ’شور‘ کا گانا ’ایک پیار کا نغمہ ہے‘ گاتے ہوئے دکھایا گیا تھا جو آناً فاناً سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ان گنت افراد نے اس ویڈیو کو دیکھا اور اس قدر پسند کیا کہ رانو راتوں رات مشہور ہو گئیں۔
اسی ویڈیو کی بدولت انہیں ایک ٹی وی ریالٹی شو ’سپر اسٹار سنگر‘ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ شو کے جج میوزک ڈائریکٹر ہمیش ریشمیا تھے جنہوں نے رانو کی آواز سے متاثر ہو کر انہیں اپنی آنے والی فلم ’تیری میری کہانی‘ میں گانے کی آفر کر دی۔
ہمیش ریشمیا نے رانو کی آواز میں جو گانا ریکارڈ کرایا ہے اس کا معاوضہ 6 لاکھ روپے دیا گیا ہے۔ یہ فلم 20 ستمبر کو ریلیز کی جائے گی۔
ہمیش نے رانو مونڈال کے ساتھ گانے کی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جو سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔
ہمیش ریشمیا کے علاوہ سلمان خان بھی رانو کے پرستار ہو گئے ہیں اور انہوں نے رانو کو ایک مکان بھی تحفے میں دیا ہے جس کی مالیت 55 لاکھ روپے ہے۔
رانو مونڈل کی عمر 59 سال ہے۔ ان کے شوہر کا نام بابل مونڈل تھا جن کا شادی کے کچھ عرصے بعد ہی اچانک انتقال ہو گیا تھا، تب سے اب تک رانو مسلسل ریلوے اسٹیشن پر اور ٹرینوں میں گانے گا کر اپنا پیٹ پالتی رہی ہیں۔
ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ اس وقت رانو کو بھارت کے متعدد ٹی وی چینلز اور ریڈیو پروگراموں میں گانے کی آفر کی گئی ہے اور رانو ایک کے بعد ایک اسائنمنٹ مکمل کرتی جا رہی ہیں۔