رسائی کے لنکس

اسرائیل کی شرکت پر احتجاج: فیفا نے انڈونیشیا سے انڈر 20 ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لے لی


اس ماہ تقریباً ایک سو قدامت پسند مسلم مظاہرین نے دارالحکومت جکارتہ میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف احتجاج کیا۔فائل فوٹو
اس ماہ تقریباً ایک سو قدامت پسند مسلم مظاہرین نے دارالحکومت جکارتہ میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف احتجاج کیا۔فائل فوٹو

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے بدھ کو اعلان کیا ہےکہ اس نے اسرائیل کی شرکت پر انڈونیشیا میں احتجاج کےپیش نظر اس سال کے انڈر 20 ورلڈ کپ کی میزبانی انڈونیشیا سے واپس لے لی ہے۔ فیفا نے تفصیلات بتائے بغیر ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ’’موجودہ حالات کی وجہ سے‘‘ کیا گیا ہے۔ فٹ بال کی عالمی تنظیم کا مزید کہنا تھا کہ ’’کسی نئے میزبان ملک کا جلد اعلان کیا جائے گا، تاہم ٹورنامنٹ کی تاریخوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی‘‘۔

انڈونیشیا اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور دنیا کے سب سے زیادہ مسلمان آبادی والےملک میں فلسطینی کاز کیلئے بڑے پیمانے پر حمایت موجود ہے۔

بالی کے گورنر نے اسرائیل کو ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور اس ماہ تقریباً ایک سو قدامت پسند مسلم مظاہرین نے دارالحکومت جکارتا میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف احتجاج کیا۔

24 ٹیموں کے مقابلوں کی قرعہ اندازی جمعے کے روز بالی میں ہونا تھی جسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔

ورلڈ کپ میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف مظاہرہ۔ اے پی فوٹو U-20
ورلڈ کپ میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف مظاہرہ۔ اے پی فوٹو U-20

انڈونیشیا کےعہدےداروں نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی میں ناکامی کے نتیجے میں ان پر پابندیاں لگ سکتی ہیں جس میں وہ ورلڈ کپ اور ایشین کپ کے لیے کوالیفائی نہ کرنے سمیت، فٹ بال کے دیگر بین الاقوامی مقابلوں سے خارج ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ جانے کے نتیجے میں کھربوں روپے کا معاشی نقصان ہو سکتا ہے اور مزید پابندیاں بھی ممکن ہیں۔

فیفا نے مزید کہا کہ انڈونیشین فٹ بال ایسوسی ایشن (پی ایس ایس آئی) کے خلاف ممکنہ پابندیوں کا فیصلہ بھی بعد میں کیا جا سکتا ہے۔

دوحہ میں مذاکرات کے بعد انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ ایرک تھوہر نے کہا کہ ،’میں نے اپنی پوری کوشش کی ہے، فیفا کے صدر ’ جانی ان فانٹی نو‘ کو (انڈونیشیا) کے صدر جوکووی کا ایک خط پہنچانے اوران کےساتھ طویل بات چیت کے بعد، ہمیں فیفا کی جانب سے اس ایونٹ کے انعقاد کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے ‘‘۔

دوحہ مزاکرات میں فیفا کے صدر انڈونیشی عہدہ داروں کے ساتھ۔
دوحہ مزاکرات میں فیفا کے صدر انڈونیشی عہدہ داروں کے ساتھ۔

انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا فیفا کا رکن ہے، اس لیے بین الاقوامی فٹ بال کے معاملات کے لیے ہمیں طے شدہ قوانین پر عمل کرنا چاہیے ۔ فیفا کا خیال ہے کہ موجودہ صورت حال کو جاری نہیں رکھا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں فٹ بال سے محبت کرنے والے تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ فیفا کے اس سخت فیصلے پر اپنا سر بلند رکھیں۔ کیونکہ میری رائے میں یہ ایسا وقت ہے کہ جس میں ہمیں فیفا پر ثابت کرنا ہو گا کہ وہ مزید سخت محنت کریں۔ فٹ بال کا رخ صاف ستھرے کھیل اور کامیابیوں کی طرف موڑیں۔

انڈونیشیا نے 1979 سے ٹورنامنٹ نہیں کھیل سکا ہے۔میزبان کے طور پر اس نے خود بخود ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا ۔ یہ فٹ بال کا پہلا بڑا ٹورنامنٹ تھا جس کی میزبانی جنوب مشرقی ایشیائی جزیرہ نما ملک نے کرنی تھی۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک منسوخی اس وقت بھی ہوئی تھی جب گزشتہ سال اکتوبر میں اسٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے مشرقی جاوا میں 135 افراد ہلاک ہو گئے تھے جو کہ کھیلوں کی تاریخ کے بدترین سانحات میں سے ایک ہے۔

اسرائیل نے گزشتہ سال یورپی انڈر 19 چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد پہلی بار ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیاتھا، جہاں وہ انگلینڈ کے خلاف رنر اپ رہے۔

یہ رپورٹ اے ایف پی کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG