آپ نے کافی اور سیاہی سمیت دیگر مختلف چیزوں سے بنے منفرد فن پارے تو دیکھے ہوں گے لیکن آج ہم آپ کو فلپائن سے ایک ایسے شخص کے بارے میں بتانے والے ہیں جو اپنے ہی تراشے ہوئے بالوں سے پینٹنگز بناتے ہیں۔
فلپائن سے تعلق رکھنے والے جیسٹونی گارسیا اپنے بال خود تراشتے ہیں بلکہ وہ ایسا کر کے اپنے فن کے لیے سامان بھی اکھٹا کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جیسٹونی گراسیا اپنے تراشے ہوئے بالوں کو جمع کرنے کے بعد ایک باریک برش اور بالوں کو چپکانے کے لیے گوند کا استعمال کرتے ہوئے فن پارے بناتے ہیں۔
منیلا ہیئر سیلون کے شریک بانی جیسٹونی گراسیا سفید کینوس پر چھوٹے چھوٹے بالوں کے ٹکڑے بکھیرتے ہیں پھر وہ اسے گونڈ کی مدد سے چپکاتے اور برش کا استعمال کرتے ہوئے معروف گلوکاروں اور اداکاروں کے پورٹریٹ بناتے ہیں۔
جیسٹونی گراسیا کو بالوں کو ایک کینوس پر سیٹ کرنے میں دو سے پانچ گھنٹے لگتے ہیں۔
32 سالہ جیسٹونی پیشے کے لحاظ سے سے ملاح ہیں اور سال میں تقریباً آٹھ ماہ بحری جہاز پر گزارتے ہیں۔ طویل سمندری سفر کے دوران اپنے فن کی تسکین کے لیے اُنہوں نے اپنے بالوں سے ہی فن پارے بنانا شروع کر دیے۔
جیسٹونی گراسیا نے 2021 سے اپنے بالوں سے فن پارے بنانے کا آغاز کیا تھا اور شروعات میں صرف اپنے ہی فن پارے بنایا کرتے تھے۔ البتہ اب وہ معروف شخصیات کی پینٹنگزبھی بناتے ہیں۔
'رائٹرز' سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "آرٹ ان کا ذہنی تناؤ کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، کیوں کہ ایک طویل عرصہ سفر میں گزارنے کی وجہ سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت اثر انداز ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم میں ہر کسی کو دباؤ کی کیفیت پر قابو پانے کے لیے کسی نہ کسی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے اور ان کے لیے وہ سہارا 'آرٹ' کی تخلیق کرنا ہے۔
جیسٹونی گراسیا کے مطابق وہ اب اپنا کام فروخت کرنے کے خواہش مند ہیں۔
(اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں)