واشنگٹن —
امریکہ کی مغربی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں جن میں حکام کو کچھ کامیابی ہوئی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق پیر کی شب تک 652 اسکوائر کلومیٹر پر پھیلی ہوئی آگ پر 20 فی صد تک قابو پالیا گیا تھا اور اب بھی آگ بجھانے والے عملے کے لگ بھگ تین ہزار 700 کارکن آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ آگ سے 61 ہزار ہیکٹر رقبہ جھلس چکا ہے جب کہ آگ نے کیلی فورنیا کے مشہور 'یوسمائیٹ نیشنل پارک' کے کچھ حصے کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
علاقے میں پڑنے والی سخت گرمی، انتہائی خشک موسم اور تیز ہواؤں کے باعث انتظامیہ کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے۔
جنگلات میں لگنے والی آگ پہلے ہی علاقے کے دو درجن سے زائد گھر اور دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے جب کہ خدشہ ہے کہ اگر اس پر بروقت قابو نہ پایا جاسکا تو یہ نزدیک ہی واقع شہر سان فرانسسکو کو پانی فراہم کرنے والے ذخائِرکو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
جنگلات کے نزدیک واقع ان ذخائر سے تین بجلی گھروں کو بھی پانی فراہم کیا جاتا ہے جو سان فرانسسکو کی سرکاری تنصیبات کو بجلی فراہم کرتے ہیں۔
آگ لگنے کے بعد شہری انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے ہی ان بجلی گھروں کو بند کردیا تھا اور اس بندش سے پیدا ہونے والی قلت کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ دوسرے ذرائع سے بجلی خرید رہی ہے۔
حکام 17 اگست کو شروع ہونے والی اس آگ کے بھڑکنے کے اسباب جاننے کے لیے تحقیقات میں مصروف ہیں جو اب اپنے وسیع رقبے کے باعث امریکہ کی مغربی ریاستوں کے جنگلات میں ہونے والی تاریخ کی 50 بڑی آتش زدگیوں میں شامل ہوگئی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق پیر کی شب تک 652 اسکوائر کلومیٹر پر پھیلی ہوئی آگ پر 20 فی صد تک قابو پالیا گیا تھا اور اب بھی آگ بجھانے والے عملے کے لگ بھگ تین ہزار 700 کارکن آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ آگ سے 61 ہزار ہیکٹر رقبہ جھلس چکا ہے جب کہ آگ نے کیلی فورنیا کے مشہور 'یوسمائیٹ نیشنل پارک' کے کچھ حصے کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
علاقے میں پڑنے والی سخت گرمی، انتہائی خشک موسم اور تیز ہواؤں کے باعث انتظامیہ کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے۔
جنگلات میں لگنے والی آگ پہلے ہی علاقے کے دو درجن سے زائد گھر اور دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے جب کہ خدشہ ہے کہ اگر اس پر بروقت قابو نہ پایا جاسکا تو یہ نزدیک ہی واقع شہر سان فرانسسکو کو پانی فراہم کرنے والے ذخائِرکو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
جنگلات کے نزدیک واقع ان ذخائر سے تین بجلی گھروں کو بھی پانی فراہم کیا جاتا ہے جو سان فرانسسکو کی سرکاری تنصیبات کو بجلی فراہم کرتے ہیں۔
آگ لگنے کے بعد شہری انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے ہی ان بجلی گھروں کو بند کردیا تھا اور اس بندش سے پیدا ہونے والی قلت کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ دوسرے ذرائع سے بجلی خرید رہی ہے۔
حکام 17 اگست کو شروع ہونے والی اس آگ کے بھڑکنے کے اسباب جاننے کے لیے تحقیقات میں مصروف ہیں جو اب اپنے وسیع رقبے کے باعث امریکہ کی مغربی ریاستوں کے جنگلات میں ہونے والی تاریخ کی 50 بڑی آتش زدگیوں میں شامل ہوگئی ہے۔