پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد مہمان ٹیم کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔
ملتان میں کھیلے جانے والے میچ میں کھیل کے آخری اووروں میں خوش دل شاہ کی جارحانہ بلے بازی نے میچ کا پانسہ پاکستان کے حق میں پلٹ دیا۔ خوش دل شاہ نے شیفرڈ کی گیندوں پر اس وقت تین مسلسل چھکے لگائے جب پاکستان کو جیت کے لیے 24 گیندوں پر 44 رنز درکار تھے۔ اسی طرح خوشدل شاہ نے 49 ویں اوور میں بھی اس وقت ایک چھکا اور چوکا لگایا جب درکار اوسط بڑھ رہی تھی۔
پاکستان کی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 49.2 اووروں میں محمد نواز کے شاندار چھکے کے ساتھ پورا کر لیا۔ خوشدل شاہ نے 23 گیندوں پر چار چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 41 رنز بنائے۔
پاکستان کی فتح میں کپتان بابر اعظم کی سنچری اور نائب کپتان محمد رضوان اور امام الحق کی نصف سنچریوں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ بابر اعظم نے ایک روزہ میچوں میں مسلسل تیسری سنچری سکور کی اور 103 رنز بنا کر جوزف کی گیند پر مائرز کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ اوپنر امام الحق نے 65 اور محمد رضوان نے 59 رنز بنائے۔
ایک اور ریکارڈ ساز سنچری بنانے والے کپتان بابر اعظم نے مین آف دا میچ کا خود کو ملنے والے ایوارڈ خوش دل شاہ کو دے دیا۔
بابر اعظم اس سنچری کی بدولت کرکٹ کی تاریخ کے ایسے پہلے بلے باز بن گئے ہیں جنہوں نے دو مرتبہ لگاتار تین سنچریوں اسکور کی ہوں۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے الزاری جوزف نے 55 رنز دیکر دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ جیڈن سیلز، رومیریو شیفرڈ اور عقیل حسین نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ پچاس اووروں میں 305 رنز بنائے۔ وکٹ کیپر اور اووپننگ بلے باز شائے ہوپر نے 127 رنز بنائے۔ ان کی اننگ میں پندرہ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
دیگر نمایاں بلے بازوں میں شمر بروکس نے 70 ، روومین پاول نے 32 اور شیفیرڈ نے 25 رنز کی اننگ کھیلی۔ پاکستان کی طرف سے حارث رووف نے چار، شاہین آفریدی نے دو جبکہ نواز اور شاداب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان کی جانب سے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث کو ون ڈے کیپ دی گئی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی میچ سے قبل ملتان سے متعلق بعض کھلاڑیوں کی آرا ٹوئٹر پر شیئر کی ہیں جن میں کرکٹرز کا کہنا ہے کہ ملتان کا نام سنتے ہیں ان کے ذہنوں میں سوہن حلوہ، آم اور ملتان کی گرمی آتی ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کے 16 رکنی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان، عبداللہ شفیق، فخر زمان، امام الحق، افتخار احمد، محمد حارث، محمد رضوان، خوش دل شاہ، محمد نواز، حارث رؤف، شاہین شاہ آفرید، حسن علی، شاہ نواز دہانی، زاہد محمود اور محمد وسیم جونیئر شامل ہیں۔
نکولس پوران کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کا پندرہ رکنی اسکواڈ نائب کپتان شائے ہوپ، شمارا بروکس، کیچی کارٹی، اکیل حسین، الزاری جوزیف، برینڈن کنگ، شرمن لیوس، کیل میئرز، اینڈرسن فلپ، رومان پاویل، جادین سیلز، روماریو شیفرڈ اور ہیڈن والش جونیئر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ برس دسمبر میں ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز کی سیریز کھیلنے پاکستان آئی تھی۔تاہم بعض کھلاڑیوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد مہمان ٹیم ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد دورہ اُدھورا چھوڑ کر واپس روانہ ہو گئی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ سیریز کے ون ڈے میچز جون میں کھیلے جائیں گے۔
دونوں ٹیموں کے لیے یہ سیریز اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ آئندہ برس بھارت میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے 'آئی سی سی سپر لیگ' کا حصہ ہے۔
آئی سی سی سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان ٹیم اس وقت دسویں نمبر پر ہے جب کہ ویسٹ انڈیز چوتھے نمبر پر ہے۔
اس سپر لیگ کے تحت میزبان ملک بھارت کے علاوہ سات دیگر ٹیمیں براہ راست ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کریں گی جب کہ باقی ٹیموں کو کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑے گا۔