نوشہرہ کی صورتِ حال
دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں پانی کی سطح اس قدر بلند ہے کہ مین جی ٹی روڈ کے کناروں تک پانی پہنچ چکا ہے۔
نوشہرہ میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ فوج اور ریسکیو اہلکار سیلاب میں پھنسے افراد کو بچانے میں مصروف ہیں۔ نوشہرہ کے کئی دیہات سمیت جی ٹی روڈ پر موجود کئی کاروباری مراکز بھی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس وقت دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر دو لاکھ کیوسک سے زائد کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ محفوظ مقامات میں منتقل ہو جائیں، اُن کے بقول سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔
جمعے کو دریائے کابل اور دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث کئی علاقوں سے لوگوں کو نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سیلابی ریلوں میں پھنسے کئی افراد کو ریسکیو اداروں کی جانب سے نکالا گیا ہے۔
نوشہرہ کی صورتِ حال دیکھیے ان تصاویر میں۔۔۔
سوات کی تازہ ترین صورتِ حال
دریائے سوات میں آنے والی طغیانی کے باعث کئی علاقے متاثر ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیلاب کے باعث 130 کلومیٹر سڑکیں اور 15 رابطہ پل تباہ ہو گئے ہیں جب کہ لینڈ سلائیڈنگ اور مختلف حادثات میں سوات کے مختلف علاقوں میں 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سیلاب کے باعث 100 سے زائد مکانات اور درجنوں ہوٹل بھی سیلابی ریلوں کی نذر ہو گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق 15 جون سے اب تک صوبے میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 226 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان کے چاروں صوبوں میں سیلاب کے باعث تباہی
پاکستان کے چاروں صوبے ان دنوں سیلاب سے شدید متاثر ہیں۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے اب تک ایک ہزار کے لگ بھگ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
پاکستان کے صوبے سندھ اور بلوچستان سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جب کہ خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ہے۔ سوات، کالام، بحرین، مدین سمیت کئی علاقے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
دریائے کابل میں اُونچے درجے کے سیلاب کے باعث خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی انتظامیہ نے لوگوں کو نقل مکانی کا کہہ دیا ہے۔ سیلابی ریلا نوشہرہ کے مضافاتی علاقے میں داخل ہو گیا ہے۔