سیلاب میں پھنسے شخص کو ریسکیو کر لیا گیا
پاکستان کی فوج کے ہیلی کاپٹر نے کوہستان میں سیلابی ریلے میں پھنسے ایک شخص کو ریسکیو کر لیا۔
موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بپھرے سیلابی ریلے میں پھنسا ہوا ہے، جسے ریسکیو کرنے کے لیے فوج کا ہیلی کاپٹر نیچے آتا ہے۔ ہیلی کاپٹر دیکھتے ہی پتھر پر منتظر شخص فوراً ہیلی کاپٹر پر چڑھ جاتا ہے۔
پاکستان کو جون سے شروع ہونے والی مون سون کی شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ تین کروڑ 30 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے۔
’جہاں بھی جائیں پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے‘
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور جنوبی پنجاب میں جہاں بھی جائیں، پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔
خیبر پختونخوا کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے میں چارسدہ میں صحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے فوری طور پر فیصلہ کیا ہے کہ 28 ارب روپے کی مدد سے متاثرین کی مدد کی جائے۔ سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کو 25، 25 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ یہ رقوم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں لاکھوں گھر برباد ہو گئے ہیں۔ فصلیں تباہ ہوئی ہیں جن میں کپاس، کھجور اور دیگر فصلیں شامل ہیں۔ پل پانی مں بہہ گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے تین کروڑ 30 لاکھ متاثر ہو چکے ہیں۔ ایک ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔
پاکستان کی فوج کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوج نے ریسکیو آپریشن میں لگ بھگ دو لاکھ افراد کو ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوست ممالک ایران، ترکی اور متحدہ عرب امارات پاکستان کے لیے امداد کا اعلان کر چکے ہیں۔ گزشتہ دو دن میں جہازوں کے ذریعے امدادی سامان پاکستان پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ برطانیہ اور عالمی ادارے بھی امداد دے رہے ہیں۔
یو اے ای کی سیلاب متاثرین کے لیے امداد
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کے لیے مزید امداد فراہم کر دی ہے۔
اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی نے امدادی سامان پاکستان کے حکام کےحوالے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال بھی موجود تھے۔
یو اے ای سے امدادی سامان خصوصی طیارے کے ذریعے لایا گیا۔ امارات کے اسلام آباد میں سفارت خانے کے بیان کے مطابق ہنگامی امداد میں كئی ٹن کھانے پینے کی اشیا، ادویات اور متاثرین کی پناہ کے لیے خیمے شامل ہیں۔
امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی کا کہنا تھا کہ یو اے ای سیلاب اور بارشوں کی موجودہ صورتِ حال میں برادر ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
شیخ رشید کی وزیرِ اعظم شہباز شریف پر تنقید
پاکستان کے سابق وزیرِ داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر 10 برس بعد سیلاب آتا ہے لیکن حکومت اس سیلاب سے نمٹنے کی استعداد نہیں رکھتی۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا نے سیلابی پانی کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈیم بنائے جب کہ پاکستان میں غریبوں کی بستیوں کو ڈیم بنا دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ چار ماہ قبل تک وفاق میں تحریکِ انصاف کی حکومت تھی جس میں چار سال تک شیخ رشید احمد وفاقی کابینہ کا حصہ رہے تھے اور جب حکومت ختم ہوئی تو ان کے پاس وزارتِ داخلہ کا قلم دان تھا۔
شیخ رشید احمد نے شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم سیکیورٹی کے ہمراہ روزانہ بچوں کے ساتھ اسٹائل بنا کر تصاویر بنواتے ہیں جب کہ متاثرہ عوام کے لیے اسکول اور شاہراہیں ہیں اور ٹینٹ نایاب ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خود مسائل کی شکار ہے، وہ کیا عوام کے مسائل حل کرے گی؟