پاکستان کے لیے عالمی امداد
پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مختلف ممالک کی جانب سے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی سے سات فوجی طیارے امدادی سامان کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے ہیں۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات سے تین طیارے نورخان ایئربیس راولپنڈی پہنچے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چین سے تین ہزار خیمے لیے دو طیارے منگل کو کراچی پہنچ جائیں گے۔ اس کے علاوہ جاپان سے بھی امداد آج کراچی پہنچے گی۔
ان طیاروں میں آنے والے سامان میں خیمے، ادویات اور خوراک کا سامان موجود ہے۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے پچاس لاکھ ڈالر، برطانیہ نے 15 لاکھ پاؤنڈز، آزربائیجان نے 20 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔
تباہ کن سیلاب پاکستان کو پیش آنے والا عشروں کا 'سب سے بڑا چیلنج' ہے: اقوامِ متحدہ
پاکستان میں دہائیوں میں آنے والے بدترین سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ سیلاب سے ہونے والی اموات 1200 کے لگ بھگ ہو چکی ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تباہ کن سیلاب پاکستان کے لیےکئی دہائیوں میں "سب سے بڑا چیلنج" ہے۔
حکام اور انسانی حقوق کے گروپس کی جانب سے پاکستان کے حالیہ سیلابوں کے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ ان سے ملک میں تقریباً تین کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے ریزیڈنٹ کورآرڈینیٹر اور انسانی ہمدردی کے رابطہ کار جولین ہارنیس کا کہنا ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے ملک بھر میں بڑی تباہی مچائی ہے اور اسے کئی دہائیوں کا "سب سے بڑا چیلنج" بنا دیا ہے۔
انہوں نے "آب ہو ہوا کی تبدیلی کے باعث آنے والی تباہی" کے تناظر میں عالمی سطح پر "بوجھ بانٹنے اور یکجہتی" کا مطالبہ بھی کیا۔
مزید پڑھیے
حکومت کا نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے سیلاب کی تباہ کاری پر ادارہ جاتی ردِعمل فراہم کرنے کے لیے نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ٹوئٹر پر پیر کو اپنے ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں سیلاب کی صورتِ حال پر اجلاس ہوا جس میں اس سیںٹر کے قیام کی منظوری دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس سینٹر کی سربراہی وزیرِاعظم خود کریں گے جب کہ اس میں وفاقی وزرا، مسلح افواج کے نمائندے، وزرائے اعلیٰ اور ماہرین شامل ہوں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ مرکز قدرتی آفات سے نمٹنے والے حکام، عطیات دہندگان اور حکومتی اداروں کے درمیان ایک پل کا کام کرے گا۔ یہ مرکز تازہ معلومات اکٹھی کرے گا اور جائزے کے بعد اسے متعلقہ سرکاری محکموں کو ارسال کرے گا۔
سیلاب سے بے گھر ہونے والے پانچ لاکھ افراد خیموں میں رہ رہے ہیں
پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے تقریباً پانچ لاکھ افراد بے گھر ہوکر خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ سیلاب سے اب تک ایک ہزار 136 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ تقریباً 10 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
حکام کے مطابق لگ بھگ چارلاکھ 98 ہزار لوگ بے گھر ہونے کے بعد ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں۔ جب کہ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ بہت سے لوگ اپنے رشتے داروں، دوستوں یا باہر رہ رہے ہیں۔