عالمی اداروں نے بھارت سے خوراک کی درآمد کی اجازت کے لیے حکومت سے رابطہ کیا ہے: مفتاح اسماعیل
وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ایک سے زائد عالمی اداروں نے بھارت سے اشیا خور و نوش کی بذریعہ سڑک درآمد کی اجازت کے لیے حکومت سے رابطہ کیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حکومت اپنے اتحادیوں سمیت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی کہ بھارت سے اشیا کی درآمد کی اجازت دی جائے یا نہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پاکستان میں پیاز، ٹماٹر سمیت دیگر کئی اہم فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس کے پیشِ نظر ان اشیا کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف آج سیلاب سے متاثرہ سوات اور لوئر کوہستان کا دورہ کریں گے
وزیرِ اعظم شہباز شریف آج سیلاب سے متاثرہ صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع سوات اور لوئر کوہستان کا دورہ کریں گے۔
وزیرِ اعظم آفس سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیرِ اعظم ضلع سوات میں کالام اور کانجو جب کہ ضلع لوئر کوہستان کے علاقے پتن جائیں گے۔
انٹونیو گوٹریس سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے آئندہ ہفتے پاکستان پہنچیں گے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
حالیہ سیلابوں کے باعث ملک بھر میں دسیوں لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق عالمی ادارے کے سربراہ 9 ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جس کے بعد وہ غیر معمولی موسمیاتی آفت سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
سیکریٹری جنرل سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے خاندانوں سے ملاقات کریں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ عالمی ادارہ اپنے شراکت داروں کے ہمراہ پاکستان کی حکومت کی جانب سے ریلیف کی کوششوں اور دسیوں لاکھوں افراد کو مدد پہنچانے میں کس طرح کام کر رہا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی پاکستان کے لیے 16 کروڑ ڈالرز امداد کی اپیل
اقوامِ متحدہ نے رُکن ملکو ں سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کے لیے 16 کروڑ ڈالرز کی امداد فوری طور پر فراہم کی جائے۔
اسلام آباد میں دفترِ خارجہ کے زیرِ اہتمام منعقدہ کانفرنس کے دوران اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں انفراسٹرکچر اور زرعی شعبہ شدید متاثر ہوا ہے۔
اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس وقت مشکلات میں گھر چکا ہے جس کی مدد کے لیے دنیا کو آگے آنا ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان کی امداد کے لیے فوری ردعمل دے۔