اتوار کو نیپال کا مسافر طیارہ تباہ ہونے سے پہلے بھارتی نوجوان سونو جیسوال کی اسمارٹ فون سے بنائی گئی 90 سیکنڈ کی ویڈیو میں اس سانحے کے آخری لمحات محفوظ ہیں۔
نیپالی ایئر لائن یٹی کا طیارہ کھٹمنڈو سے پکھارا جا رہا تھا جس میں عملے سمیت 72 افراد سوار تھے۔ ان میں سے 68 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
یہ طیارہ اتوار کو حادثے کا شکار ہوا جس کے بعد اس طیارے کے آخری لمحات کی ویڈیو سامنے آئی جس میں طیارہ گرنے سے چند لمحے پہلے تک سب مسافر مطمئن دکھائی دے رہے ہیں۔
یہ ویڈیو سونو جیسوال کی فیس بک لائیو اسٹریم کے دوران محفوظ ہوئی تھی۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سونو کھڑکی سے باہر کا منظر دکھاتے ہوئے کیمرہ کا رخ اپنی جانب کرتے ہیں۔ وہ اس وقت زرد رنگ کا سویٹر پہنے ہوئے تھے اور کیمرے کو دیکھ کر مسکراتے ہیں۔
اگلے ہی لمحے کیمرہ ہلنا شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد انجن کے شور کی آواز آنا شروع ہوتی ہے اور طیارہ گرنے لگتا ہے جس کے بعد اسکرین پر شعلے ہی شعلے نظر آتے ہیں اور دھواں چھا جاتا ہے۔
سب امیدیں دم توڑ گئیں
نیپال میں مسافر طیارہ گرنے کی یہ خبر چند لمحوں ہی میں جائے حادثہ سے سینکڑوں کلو میٹر دور بھارت کے شہر غازی پور پہنچ گئی تھی۔
سونو جیسوال کا خاندان اس خبر پر یقین کرنے کے لیے تیار نہیں تھا اور ان کے زندہ بچنے کی امید کر رہے تھے لیکن اتوار کی شام تک سب امیدیں دم توڑ گئیں۔
سونو جیسوال کے بھائی دیپک نے اس بات کی تصدیق کی کہ انٹرنیٹ پر وائرل لائیو اسٹریمنگ کی ویڈیو ان کے بھائی کی ہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت درد ناک تھا۔ ہم نے جب تک ویڈیو نہیں دیکھی تھی ہمیں سونو کی موت کا یقین نہیں آرہا تھا۔
جیسوال کے تین بچے ہیں اور وہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی پور کے قریب ایک گاؤں کا الول پور افگا کے رہنے والے تھے اور شراب خانے پر کام کرتے تھے۔
سونو کے بھائی دیپک کے مطابق وہ کھٹمنڈو میں واقع ہندو دیوتا شیو کے پشوپتی ناتھ مندر پر بیٹے کی پیدائش کی مراد دل میں لیے دعا کرنے گئے تھے وہیں سے واپسی پر ان کا طیارہ پکھارا میں حادثے کا شکار ہوگیا۔
دیپک کا کہنا ہے کہ سونو صرف ان کا بھائی نہیں بلکہ اچھا دوست بھی تھا۔
ہر مسافر ایک کہانی
یٹی ایئرلائن طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں ہلاک ہونے والے مسافروں میں سے 53 کا تعلق نیپال ہی سے تھا۔ اس لیے نیپال میں اس پر ایک قومی سانحے کی طرح سوگ منایا جارہا ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والوں کے لواحقین اپنے پیاروں کی لاشوں کی شناخت کے لیے مقامی اسپتال کا رُخ کررہے ہیں اور شناخت ہونے والوں کی آخری رسوم کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اسپتال آنے والے ان سینکڑوں لوگوں کے آنکھوں میں آنسو اور کتنی ہی ان کہی کہانیاں ہیں۔
اس طیارے کی کو پائلٹ کھٹیواڈا کے ساتھی بھی اسی صدمے سے دو چار ہیں کیوں کہ ان کی موت ایک ایسے اتفاق کے ساتھ جڑ گئی ہے جس نے اس المیے کی شدت کو اور بھی بڑھا دیا ہے۔
کھٹیواڈا کے شوہر دیپک پوکھرل 2006 میں اسی ایئرلائن کے ایک طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
پہلے شوہر کی موت کے بعد کھٹیواڈا نے دوسری شادی کرلی تھی اور اتوار کو وہ یٹی ایئرلائنز ہی کے گرنے والے طیارے میں موت کی آغوش میں چلی گئیں۔
ان کی ایک ساتھی شیرپا کا کہنا تھا کہ وہ ایک انتہائی مشاق پائلٹ اور دوستانہ مزاج رکھنے والی تھیں۔ ہم نے ایک بہترین انسان کو کھو دیا۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔